ثاقب نثار نے راستہ روکا ورنہ الیکشن میں وارے نیارے ہوتے۔ شہباز شریف
لاہور +فیروز والا(نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگار) وزیراعظم شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار نے اورنج لائن ٹرین منصوبے پر اپنی بھڑاس نکالی۔لاہور میں ایک تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہیں ن لیگ نہ جیت جائے اس لیے جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار نے 2018ءسے پہلے منصوبوں پر پابندیاں لگائیں، 2018ءکے جھرلو الیکشن میں ن لیگ اور نواز شریف سے خدمت کا موقع چھینا گیا۔ ان کا کہنا تھا جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار نے اورنج لائن ٹرین منصوبے پر اپنی بھڑاس نکالی، منصوبے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر 11 ماہ تک کیس سنا اور کارروائی مکمل ہونے کے 8 ماہ بعد تک فیصلہ نہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اورنج لائن ٹرین کا کام 2018ءسے پہلے مکمل ہو جاتا تو ن لیگ کو الیکشن میں فائدہ ہوتا، ثاقب نثار راستہ نہ روکتے تو الیکشن میں ن لیگ کے وارے نیارے ہوتے، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اپنے بھائی کو پی کے ایل آئی میں لگانا چاہتے تھے۔ ان کا کہنا تھا قومیں تب بنتی ہیں جب ذاتی پسند ناپسند سے بالاہو کرکام کریں، شیخ رشید کے حلقے میں تو آپ پہنچ گئے آپ چیف جسٹس تھے، آپ چیف جسٹس تھے یا شیخ رشید کے الیکشن کے پولنگ ایجنٹ تھے۔ شیخ رشید کے حلقے میں الیکشن سے تین دن پہلے کیا کرنے گئے تھے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا اس وقت جو کچھ عدالت عظمیٰ اور پارلیمنٹ کے درمیان ہو رہا ہے اس پر کچھ نہیں کہنا چاہتا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان نے تمام شرائط پوری کر دی ہیں، اب آئی ایم ایف کے پاس قرض نہ دینے کا کوئی بہانہ نہیں بچا، جس دن آئی ایم ایف سے جان چھوٹے گی وہ خوشی کا دن ہوگا۔ صوبائی دارالحکومت میں امامیہ کالونی ریلوے کراسنگ فلائی اوور اور شاہدرہ کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 2018ءمیں ایک جھرلو الیکشن ہوا، انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی، لوگ شیر کو ووٹ دینا چاہتے تھے لیکن مہر کہاں لگی یہ سب جانتے ہیں۔ تحریک انصاف کے دور حکومت سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں ترقیاتی منصوبوں کو بریک لگ گئی۔ عدم توجہ کی وجہ سے کئی منصوبے دم توڑ گئے۔ فری آٹا سکیم میں رسک تھا، لیکن عوام کو ریلیف دیا۔ پنجاب میں 8 سے 10 کروڑ لوگ فری آٹا سکیم سے مستفید ہو رہے ہیں۔ ملکی حالات کے پیش نظر ہمیں سادگی اپنانے کی ضرورت ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے مزید کہا کہ فری آٹا سکیم میری زندگی کا سب سے بڑا رسکی منصوبہ ہے۔ اس پر 65 ارب روپے لاگت آئی۔ جانتا ہوں کہ عام آدمی کی زندگی تنگ ہے، اس لیے فری آٹا سکیم کا آغاز کیا۔ عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے قرض کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کا ٹوٹا پھوٹا معاہدہ ملا۔ ان کی شرائط ماننے کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا۔ جس دن آئی ایم ایف سے جان چھوٹے گی، وہ خوشی کا دن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردی ہیں، اب اس کے پاس قرض نہ دینے کا کوئی بہانہ نہیں بچا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا اورنج لائن دہلی اورنج لائن سے بہتر ہے۔ عدالت نے اورنج لائن منصوبے کو کلین چٹ دی۔ 4 برس میں سڑکیں تباہ ہوئیں، صفائی کا نظام تباہ ہوا۔ گزشتہ دور حکومت میں ریکارڈ کرپشن ہوئی، جس کے خاتمے کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت کو ان منصوبوں سے چڑ تھی، ترقی کو نظر لگ گئی اور ہر طرف ویرانی پھیل گئی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 2018ءکے بعد کرپشن کی انتہا ہوئی، تھانے بکتے تھے۔ نواز شریف کی قیادت میں 2018ءمیں 20 ، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم ہوئی۔ سابق حکومت نے معاملات کو جان بوجھ کر سبکی میں ڈالا۔وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کوٹ عبدالمالک میں ہسپتال بنانے کا اعلان کیا اس بارے میں وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے وزیراعظم کو کوٹ عبدالمالک کے شہریوں کے مسائل کے بارے میں تفصیلی آگاہ کیا۔ میاں شہباز شریف نے میٹرو منصوبے کو بڑھانے کا اعلان کیا۔ شاہدرہ سے کالا شاہ کاکو تک میٹرو چلائی جائے گی۔ اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو فوری سروے کرے۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی اچانک گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ پہنچ گئے جنہوں نے مریضوں سے علاج معالجہ کے بارے میں معلومات حاصل کی جس پر مریضوں نے بتایا کہ ہماراعلاج اچھا بہت اچھا ہو رہا۔ ادوایات بھی فری مل رہی ہیں، وزیراعظم نے ایم ایس ڈاکٹر عامر سلیم کو شاباش دی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ہفتہ کو معاون خصوصی جواد سہراب ملک نے ملاقات کی۔ معاون خصوصی نے وزیراعظم کے پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے ان کے اقدامات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے جواد سہراب ملک کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیراعظم