وزیر مذہبی امور عبدالشکو ر سپرد خاک ٹکر مارنے والے ڈرائیور کا 2روزہ جسمانی ریمانڈ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نامہ نگار + وقائع نگار) ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور کی نماز جنازہ جامعہ مسجد دارالاسلام جی سکس ٹو اسلام آباد میں ادا کی گئی۔ مولانا فضل الرحمان نے نماز جنازہ پڑھائی‘ نماز جنازہ میں سعودی سفیر نواف بن سعیدالمالکی، سینٹ میں قائد ایوان سید یوسف رضا گیلانی، مسلم لیگ (ن) ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، ایم این اے علی وزیر، اینکر سلیم صافی، محسن داوڑ‘ مولانا انور‘ خان شیرانی‘ جے یو آئی اور دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مفتی عبدالشکور کو لکی مروت میں آبائی علاقے تاجبی خیل کے قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ مفتی عبدالشکور مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے آج بعد نماز ظہر پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد میں قرآن خوانی کرائی جائے گی۔ وزرائ‘ ارکان قومی اسمبلی ‘ سنیٹرز‘ اسمبلی ملازمین شریک ہوں گے۔ تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے وفاقی وزیر مذہبی امور مولانا عبدالشکور کے ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے کے افسوسناک واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمہ نمبر 117/23 رہنما جے یو آئی حاجی قدرت اللہ کی مدعیت میں زیر دفعات 427. 279. 322 ت پ درج کیا گیا درخواست گذار کے مطابق گاڑی نمبر ARY 077ٹیوٹا ہائی لکس کے ڈرائیور کی غفلت، لاپرواہی اور تیز رفتاری سے گاڑی کو ڈرائیو کرتے ہوئے ہٹ کیا جس سے منسٹر عبدالشکور صاحب کی موقع پر ڈیتھ ہو گئی اور منسٹر صاحب کی سرکاری گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔ سائل کو انصاف دلایا جائے۔ ذرائع کے مطابق ویگو گاڑی پولٹری بزنس سے وابستہ شخصیت کے سکواڈ میں شامل تھی، مفتی عبدالشکورکی گاڑی سے ٹکرانے والی گاڑی کی رفتار 110 کلومیٹر تھی۔ حادثے کے وقت مفتی عبدالشکور کی گاڑی کی رفتار 30 کلومیٹر تھی۔ موٹر وہیکل ایگزامنر رپورٹ کے مطابق شاہراہ دستور پر جائے حادثہ کے مقام پر گاڑی کی حد رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر ہے، ٹکر مارنے والی گاڑی میں کوئی تکنیکی مسئلہ نہیں تھا، حادثے کے باعث مفتی عبدالشکور کی گاڑی کا ٹائر اور ایکسل الگ ہوگیا۔ رپورٹ کے مطابق شاہراہ دستور پر جائے حادثہ کے مقام پر اس وقت ٹریفک سگنلز فری تھے۔ مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر مارنے والے ڈرائیور کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کر دیا گیا۔ 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا‘ ملزم راؤ گل خان کو ڈیوٹی مجسٹریٹ ملک امان کی عدالت میں پیش کیا گیا، وکیل ملزم فہیم حیدر اور تھانہ سیکرٹریٹ کا تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے ڈرائیور کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم وفاقی وزیر کی گاڑی کو ٹکر مارنے والی گاڑی میں پانچ افراد سوار تھے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم کا ڈرگ ٹیسٹ اور فرار ہونے والے دیگر دو ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے تفتیش باقی ہے۔ معاملہ حساس نوعیت کا ہے اور تحقیقات کیلئے مناسب تفتیش کیلئے وقت درکار ہے۔