پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ کے کہنے پر قانون سازی کرنی ہے تو عدلیہ خود کرے: پرویز اشرف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کی حدود میں آئے گی تو پارلیمان بھی فیصلے ماننے سے انکار کر سکتی ہے۔ پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ کے کہنے پر قانون سازی کرنی ہے تو پھر عدلیہ خود ہی قانونسازی کرے۔ غیر ملکی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ قانون سازی پارلیمان کا اختیار ہے۔ قدغن لگانے سے پارلیمنٹ کی بالادستی ختم ہو گی۔ یہ نہ کیا جائے کہ صرف وہی قانون سازی ہو گی جو سپریم کورٹ کہے گی۔ پارلیمان اور وکلاء کی طرف سے مطالبہ ہے فل کورٹ بنائیں۔ تمام ججز پر مشتمل بنچ بنایا جائے پھر جو فیصلہ ہو گا سب کو قبول ہو گا۔ فل کورٹ بنانے میں کیا قباحت ہے؟۔ فل کورٹ بنانے سے ملک میں ہیجانی کیفیت ختم ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کسی پر حملہ کریں گے تو وہ کیا کرے گا جو اس کے ہاتھ میں ہے وہ مارے گا۔ سپریم کورٹ میں تقسیم ہونا خطرناک بات ہے۔ اگر سپریم کورٹ میں تقسیم ہو تو سپریم کورٹ نہیں چل سکتی۔ آرمی چیف نے آئین سے وابستگی اور پارلیمان کی سربلندی پر یقین کا اظہار کیا۔