ایک دن الیکشن: جماعت اسلامی کا عید کے بعد اے پی سی پر غور، رابطے تیز
لاہور (خصوصی نامہ نگار+اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) ملک میں عام انتخابات کے حوالے سے ایک تاریخ پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے جماعت اسلامی نے عیدالفطر کے بعد آل پارٹیزکانفرنس بلانے پر غور شروع کردیا ہے۔ جماعت اسلامی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا حتمی فیصلہ اس لئے نہیں کرسکی کیونکہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف سمیت پیپلزپارٹی کی طرف سے مزید مثبت ردعمل کا انتظار ہے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کو مدعوکیا جائے گا جس میں اس ایجنڈے پر اتفاق پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ ملک میں ایک تاریخ پر عام انتخابات کروائے جائیں کیونکہ ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات الگ الگ تاریخ میں کروائے جائیں۔ ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس جماعت اسلامی کی قیادت میں ہونے کا امکان ہے۔ عمران خان اور شہباز شریف کو اے پی سی میں بلانے کے لیے رابطے شروع کر دیے گئے ہیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ اے پی سی کا ایک نکاتی ایجنڈا عام انتخابات کی تاریخ طے کرنا ہو گا۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے حکومت اور اپوزیشن الیکشن کے لیے ایک تاریخ پر اتفاق کریں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں حکومت کو اکتوبر سے قبل پی ٹی آئی کو مئی کے بعد الیکشن کے لیے رضا مند کرنے کی کوشش ہو گی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن سے سعد رفیق اور ایاز صادق کو جماعت اسلامی سے معاملات بڑھانے کے لیے گرین سگنل مل گیا ہے جس کے بعد جماعت اسلامی کے پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے نامزد وفود سے مزید مذاکرات ہونے کا امکان ہے۔ جماعت اسلامی سے مذاکرات کے معاملے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ہدایات پر تین رکنی کمیٹی قائم کردی گئی۔ تین رکنی کمیٹی میں پرویز خٹک، سینیٹر اعجاز احمد چودھری اور میاں محمود الرشید شامل ہیں۔ تحریک انصاف کی تین رکنی کمیٹی ملک میں جاری سیاسی بحران کے حوالے سے جماعت اسلامی پاکستان سے مذاکرات کرے گی۔