نجی کمپنی کو ٹیکس ریفنڈ کے معاملہ میں موقع ِسماعت دیا جائے، عارف علوی
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کو ہدایت کی ہے کہ نجی کمپنی کو ٹیکس ریفنڈ کے معاملہ میں موقع ِسماعت دیا جائے۔ انہوں نے نے ایف بی آر کی اپیل مسترد کردی اور ٹیکس محتسب کا فیصلہ برقرار رکھا۔ ایوان صدر میڈیا ونگ کی جانب سے اتوار کو جاری اعلامیہ کے مطابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ایف بی آر کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نجی فوڈ کمپنی کے ریفنڈ معاملے میں قانون کے مطابق سماعت کا موقع فراہم کیا جائے۔ واضح رہے کہ کمپنی نے 5 سے 8 سال کی تاخیر کے بعد ریفنڈ کا دعوی دائر کیا تھا۔ نجی فوڈ کمپنی نے 2020 میں لارج ٹیکس پیئرز آفس، کراچی میں سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے تحت ریفنڈ کلیمز فائل کرنے میں تاخیر پر معافی کی درخواست کی تھی۔کمپنی میں تکنیکی مسائل کی وجہ سے گزشتہ سیلز ٹیکس ریٹرن میں 88.5 ملین روپے کے سیلز ٹیکس کی رقم کا دعوی ایڈجسٹ نہیں کیا گیا تھا۔ صدر مملکت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق، اصل رقم کی واپسی سے انکار نہیں کیا جا سکتاخواہ رقم کی واپسی کی درخواستیں تاخیر سے دائر کی جائیں،آئین کے تحت کسی بھی شخص کو ماوارائے قانون جبری طور پر جائیداد سے محروم نہیں کیا جائے گا،تسلیم شدہ اصول ہے کہ جو غلط طریقے سے لیاجائے اسے واپس کرنا ریاست کا فرض ہے،اگر ایک فریق نے غلطی سے دوسری پارٹی کو کچھ رقم ادا کی جو قانون یا معاہدہ کے تحت واجب الادا نہیں تو اس واپس کرنا ضروری ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پیچیدگیوں کی بنیاد پر رقم واپس نہ کرنا اخلاقیات اور انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کے یکساں نوعیت کے معاملات میں دو مختلف زونز کے کمشنرز نے ایک دوسرے کے برعکس احکامات جاری کیے ،ایک معاملے میں تاخیر کو معاف کیا گیا جبکہ دوسرے میں معافی کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ایک جیسے معاملات میں متضاد نقطہ نظر سے شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں ،متضاد فیصلوں سے جہاں تک ممکن ہو گریز کیا جانا چاہیے، ایف؎ بی آر کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔