مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی دبانے کیلئے پی ایس ایف کے مزید دستے تعینات
سری نگر (کے پی آئی + اے پی پی) مقبوضہ جموں و کشمیر کے درالحکومت سرینگر میں جی 20 ایک اجلاس سے قبل ہی محاصرے اور تلاشی کا عمل تیز ہو گیا ہے۔ جبکہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت نے تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کے لئے پیراملٹری بارڈر سکیورٹی فورس کے اضافی دستے تعینات کر دیے ہیں۔ بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف)کے اضافی دستے وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں تعینات کئے گئے ہیں۔ بھارتی فوج کی راشٹریہ رائفلز، پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس(سی آر پی ایف)، انڈو تبتین بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) اور شاسترا سیما بل (ایس ایس بی) کے اہلکار مقبوضہ علاقے کے تمام شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں پہلے ہی بڑے پیمانے پر تعینات ہیں۔ دریں اثنا بھارتی حکومت نے حفاظتی اقدامات کی آڑ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کو مزید تیز کردیا ہے تاکہ اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیری عوام کی سیاسی آوازوں کو خاموش کیا جائے اور انہیں خوفزدہ اور ہراساں کیا جائے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ایڈووکیٹ دیونیدر سنگھ بہل نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے بھارتی سازشوں کا بھانڈا پھوڑ کر بھارت کی نام نہاد جمہوریت اور سیکولر ازم کو بے نقاب کردیا ہے۔ سابق گورنر کے انٹرویو سے عالمی برادری کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں کہ نریندر مودی اور اجیت ڈوول نے کس طرح پلوامہ ڈرامہ رچایا اور اس کا الزام پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی۔