کچے میں ڈاکوئوں کیخلاف آپریشن تیز، پاک فوج بھی پہنچ گئی، 4ٹھکانے تباہ
لاہور،رحیم یار خان(خصوصی نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ) کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیز کر دیا گیا ہے۔ پولیس کی معاونت کیلئے فوج بھی پہنچ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں کے مزید 4 ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق پاک فوج کی جدید ترین بکتر بند گاڑیوں کے ذریعے ڈاکوؤں کی پناہ گاہوں کو ختم کیا جائے گا، آرمی کے 15 سنائپرز بھی کچے کے علاقے میں پہنچ گئے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق سنائپرز کے ذریعے دشمن کو دور سے ٹارگٹ کر کے پولیس کے دستے آگے بڑھیں گے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کچے میں آئندہ چند روز تک ڈاکوؤں اور دہشت گردوں کا مکمل صفایا کر دیا جائے گا۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پولیس کی کچہ کراچی میں بھاری ہتھیاروں اور بکتربندگاڑیوں کے ساتھ پیش قدمی مسلسل جاری ہے۔ پولیس نے ڈاکوئوں اور عسکریت پسندوں کے مزید چار ٹھکانوں کو نذر آتش کر کے قبضہ جما لیا ہے۔ ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اور عسکریت پسند گروہوں کے درمیان کچہ کراچی میں بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ میں متعدد ڈاکو ہلاک اور گرفتار ہو چکے ہیں۔ کریمنلز کے خفیہ ٹھکانوں سے بھاری تعداد میں سمگل شدہ ہیوی اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پولیس کے مسلح دستے نو گو ایریا بستی کابل لٹھانی میں داخل ہوگئے۔ خطرناک لٹھانی گینگ کے متعدد خفیہ ٹھکانوں کو تباہ کرتے ہوئے علاقے کو قبضہ میں لے لیا گیا، جبکہ بستی غنی لٹھانی میں بھی آپریشن کے بعد پولیس نے کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ دریں اثناء ضلع کشمور کے میلے میں ٹک ٹاک بنانے کے بہانے بلوائے گئے لڑکوں کو اغوا کر لیا گیا تھا جنہیں پولیس نے ایک آپریشن کے بعد بازیاب کرا لیا۔ ڈاکوؤں نے دو نوجوانوں فرمان میرانی اور سعید بھٹی کو فیس بک کے ذریعے رابطہ کر کے کشمور میں لگنے والے میلے اور وہاں ٹک ٹاک بنانے کیلئے بلایا۔ دونوں ویگن پر سوار ہو کر لاڑکانہ سے کندھ کوٹ پہنچے جہاں سے ڈاکوؤں نے انہیں اغوا کر کے کچے میں رکھا اور ان پر تشدد کرتے ہوئے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی جس میں ان کے ورثا سے 25 لاکھ روپے تاوان طلب کیا گیا تھا۔