آئندہ مالی سال کے بجٹ کی بنیادبرآمدات پر رکھی جائے: کارپٹ ایسوسی ایشن
لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا ہے کہ جب تک برآمدات کے فروغ پر توجہ مرکوز نہیں کی جائے گی کشکول سے چھٹکارا پانا ممکن نہیں ،آئندہ مالی سال کے بجٹ کی بنیادبرآمدات پر رکھی جائے اور اس کیلئے تما م برآمدی شعبوں کو خطے کے دیگر ممالک کی طرز پر مراعات اور سہولیات دینے کا اعلان کیا جائے۔ ایڈ ہاک ازم کی پالیسی اور سیاسی عدم استحکام معیشت کو دیمک کی طرح کھا رہے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں اپنے منشور میں انتخابات کے فوری بعد میثاق معیشت کی دستاویز کی تیاری کا وعدہ بھی کریں۔ ہماری برآمدات مسلسل گر رہی ہیں اور مارچ 2023 میں مسلسل ساتویں مہینے پاکستان کی برآمدات میں کمی ہوئی ہے اوراس رجحان سے واضح ہے کہ پاکستان کی آمدن سکڑ رہی ہے۔ موجودہ حالات میں برآمدات کا فروغ ایسا ٹول ہے جس پر توجہ مرکوز کر کے پاکستان دیرینہ مسائل سے چھٹکارا پا سکتا ہے لیکن اس کیلئے ایڈ ہاک ازم کو چھوڑ کر مستقل مزاجی سے طویل المدت پالیسی اپنانی ہو گی۔ یہ سٹڈی کرائی جائے کہ برآمدات میں دنیا کے کامیاب ممالک خصوصاً خطے کے ممالک نے ایسے کون سے اقدامات اٹھائے ہیں جن سے ان کی برآمدات نے ترقی حاصل کی۔ بدقسمتی سے یہاں سالوں بعد برآمدی شعبوں کیلئے ریلیف پالیسی آتی ہے لیکن عالمی مالیاتی اداروں کی کڑی شرائط پوری کرنے کیلئے اسے بھی واپس لے لیا جاتا ہے۔پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافے ، سیاسی عدم استحکام ، ڈالر کے اتار چڑھاﺅ ، نا موافق ماحول کی وجہ سے پاکستان کا برآمدی شعبہ تنزلی کی جانب گامزن ہے اورمالی سال کے مسلسل ساتویں برآمدات کے اشاریوں میں کمی کا رجحان اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔خطے میں کاروبار کرنے کی لاگت کے لحاظ سے پاکستان بد ترین ممالک میں سے ایک بن چکا ہے جو لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔