• news

سپریم کورٹ، اسٹیبلشمنٹ، الیکشن کمشن کو غیر جانبدار رہنا ہوگا: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سیاسی جماعتوں کو قومی انتخابات پر مذاکرات کے لیے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی اپنی کوششوں کے تناظر میں واضح کیا ہے کہ کرکٹ کھیلنی ہے تو سب کو میچ کی تاریخ، گراؤنڈ اور طریقہ کار پر متفق ہونا پڑے گا۔ سپریم کورٹ، اسٹیبلشمنٹ، الیکشن کمشن کو غیر جانبدار ہونا ہوگا۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم اپنے موقف میں لچک لائیں، ریڈ لائنز سے پیچھے ہٹیں۔ جماعت اسلامی نے ملک اور عوام کی خاطر سیاسی جماعتوں کو انتخابات کی ایک تاریخ پر متفق کرنے کے لیے کوششوں کا آغاز کیا ہے۔  جماعت اسلامی کسی کی خواہش پر مذاکرات نہیں کرا رہی۔ نہ ہی ہمارا مقصد حلیف یا حریف تلاش کرنا ہے۔ پیر کو مختلف ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے ان سے ملاقات میں اعتراف کیا کہ حالات خراب ہیں۔ چیف جسٹس نے خود ہی بال اپنے کورٹ میں ڈال دی ہے۔ اگر وہ فل کورٹ بنا دیتے تو کوئی فیصلہ سے انحراف کی جرات نہیں کر سکتا تھا۔ عدلیہ سے اپیل ہے کہ موقف میں نرمی اختیار کرے اور سیاست دانوں کو مل بیٹھنے کا موقع دے۔ ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے بھی کہوں گا کہ وہ عوام سے کیا گیا غیرجانبداری کا وعدہ اس طرح پورا کرے کہ سب کو نظر آئے۔ چودھری پرویز الٰہی کے بیان پر گفتگو کرتے ہوئے  کہا جماعت اسلامی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کسی صف بندی کے لیے نہیں گئی، ن لیگ اپنی سیاست کرے، ہم اپنی کر رہے ہیں، جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے، ہمارے پیش نظر پاکستان کی ترجیحات ہیں، ہمارا مقصد صرف اور صرف پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کو انتخابات کی ایک تاریخ پر راضی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ایک سینئر سیاست دان ہیں، انہوں نے ہمیشہ مذاکرات کی بات کی ہے، ہم ان کے پاس بھی جائیں گے، عید کے بعد سیاسی جماعتوں میں مذاکرات کے لیے کوششوں میں تیزی لائی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن