کچے میں آپریشن : ناکارہ اسلحہ ، کم سہولتوں پر اہلکاروں کا ڈیوٹی سے انکار ،2 برس سروس معطل
لاہور ڈہرکی میر پور ماتھیلو (نامہ نگاران) کچے مےں جاری پولےس آپریشن مےں کانی اور لاٹھانی گینگز کے آٹھ کارندے گرفتار، کچے کریمینلز کے متعدد خفیہ ٹھکانے تباہ، کمین گاہیں مسمار کرکے جلا دی گئیں۔ پولیس افسروں کو دھمکیاں دینے والے عسکریت پسند کریمنل قابل سکھانی کا تعاقب جاری ہے۔ گھیرا تنگ کر دیا گیا۔ کریمنلز کے ٹھکانوں اور کمین گاہوں پر پولیس نے کنٹرول کیمپ قائم کر لیے۔ گرینڈ آپریشن نویں روز میں داخل ہوا، پولیس نے جھک فیملی کے بچے کو اغوا کرنے والے فریدا کوکانی گینگ کے ٹھکانے پر زبردست کارروائی کی جس میں فائرنگ کے تبادلہ کے بعد ملزمان کی گرفتاری عمل میں آئی۔ اسی طرح شبیرا لاٹھانی گینگ کے خلاف کی جانے والی کارروائی میں پولیس نے دوطرفہ فائرنگ کے دوران گینگ کی مزاحمت کچلتے ہوئے لاٹھانی کریمینلز کو گرفتار کر لیا۔ متعدد کلاشنکوفیں اور سینکڑوں گولیاں بھی قبضہ میں لے لیں۔ گھوٹکی کچے میں ڈاکوو¿ں کے خلاف آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس اہلکاروں کو ناکارہ اسلحہ اور بکتربند گاڑیاں فراہمی پر اہلکاروں نے ڈیوٹی کرنے سے انکار کردیا۔ پولیس اہلکار آپریشن میں حصہ لینے کے بجائے گھروں کو واپس چلے گئے۔ ایس پی گھوٹکی نے غیر حاضر 71 پولیس اہلکاروں کی دو سال کی سروس معطل کردی۔ ہفتہ قبل کچے میں 62 نئی پولیس چوکیاں قائم کرکے 461پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔ گزشتہ ہفتے آر آر ایف کے اہلکاروں نے بھوک سے ایک سانپ کو مار کے پکا کر کھایا تھا اور سانپ کھانے کی ویڈیو بھی وائرل کی گئی تھی۔ سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث پولیس چوکیوں پر تعینات اہلکار ڈیوٹی سے غائب رہنے لگے، جبکہ دو روز قبل ڈاکوﺅں کے خلاف شروع کئے جانے والے آپریشن میں بھی پولیس اہلکار غائب تھے، 71 پولیس اہلکاروں کو غیر حاضر ظاہر کرکے ڈیپارٹمینٹل سزا دیتے ہوئے دو سال کی سروس معطل کردی ہے جبکہ سروس معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ ایس پی گھوٹکی کی طرف سے جارہ کردہ شیڈول میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی بھی پولیس اہلکار تبادلے کے لئے سفارش کرائے گا تو اس کو سخت سزا دی جائے گی۔ دوسری طرف ایس پی گھوٹکی کی طرف سے جارہ کردہ سخت احکامات کے بعد کچے میں پولیس چوکیوں پر تعینات اہلکار سخت پریشان ہوگئے ہیں۔