یوم سیاہ ، چیف جسٹس کے فیصلوں کی حمایت کرتے ہیں: 7 ارکان پاکستان بار
لاہور (خبر نگار) ممبران پاکستان بار کونسل شفقت محمود چوہان ، چودھری اشتیاق اے خاں، حفیظ الرحمان چودھری، منیر اے کاکڑ، طاہر فراز عباسی، شہاب سرکی اور عابد شاہد زبیری نے صوبائی بار کونسلز اور سپریم کورٹ بارکے کچھ ممبران کی طرف سے نمائندہ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ اعلامیہ بدنیتی پر مبنی ہے جس کا مقصد عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچانا ہے جبکہ پاکستان بار کونسل عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے اور عدلیہ کی آزادی اور قانون کی عمل داری کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہیں، مزکورہ مشترکہ اعلامیہ بظاہر کسی خاص گروپ کے چند افراد کی سر پرستی میںجاری کیا گیا جس کا مقصد ایک سیاسی جماعت کے ایجنڈا کی تکمیل ہے۔ مذکورہ اعلامیہ الیکشن کے انعقاد کے حوالہ سے آئین میں دیئے گئے ٹائم اور نگران سیٹ اپ کی مدت کے بارے بالکل خاموش ہے اور اس حوالہ سے کوئی بات نہیںکی گئی، یہ اعلامیہ صرف اور صرف عدلیہ کی آزادی اور سپریم کورٹ پر حملہ ہے۔ ہم ممبران پاکستان بارکونسل عدلیہ کی آزادی اور آئین کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ مذکورہ اعلامیہ توہین آمیز اور آئین سے انحراف ہے، نام نہاد نمائندہ کانفرنس کے شرکاءنے سپریم کورٹ کے پریکٹس اور پروسیجر بل 2023ءکے حوالہ سے حملہ کیا ہے جوکہ عدلیہ کی آزادی، آئین کی بالا دستی اور قانون کی عمل داری کے اصولوں کے خلاف ہے۔ہم ممبران پاکستان بار کونسل ، سپریم کورٹ بار، لاہور ہائیکورٹ بار متفقہ طور پر آل پاکستان نمائندہ وکلاءکنونشن 29مارچ 2023ءکی من و عن تسلیم کرتے ہیں اور چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان کے تمام فیصلوں کی حمایت کرتے ہیں اور جو بھی سازش حکومتی ایماءپر چیف اور سپریم کورٹ کے ججز کے ساتھ کی گئی ہم اس کی پر زور جواب دیں گے۔ یوم سیاہ کو مسترد کرتے ہیں۔ دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر چودھری اشتیاق اے خاں نے پاکستان بار کونسل کو حکومت کی ذیلی تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو سیاسی صورتحال ہے سپریم کورٹ کو پارلیمنٹ میں جس طرح دبایا جا رہا ہے پاکستان بار کونسل حکومت کی ذیلی تنظیم بنتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ہماری کیبنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم یوم سیاہ کو مکمل طور پر مذمت کرتے ہیںکیونکہ ہماری بار کونسل اور بار ایسوسی ایشن حکومت کی سپوکس پرسن نہیں ہوتی بلکہ بارز نے آئینی دیوار کے طور پر عدلیہ کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن یوم سیاہ سے لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بار کونسل کی قرار دادوں کے مطابق چیئرمین بھی عہد حامی پر رہنے کے اہل نہیں ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ کی سینئر نائب صدر ربیعہ باجوہ نے کہا کہ ہم محسوس کر رہے ہیں کہ پاکستان بار کونسل حکومت کی بی ٹیم کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ پاکستان بار کونسل اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر کے اپنے حدود سے باہر رہ کر کام کر رہی ہے۔