• news

قومی اسمبلی: وزرا کی اکثریت غیر حاضر، 8بل پیش، قانون سازی نہ ہوسکی

اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ گزشتہ سال بارشوں اور سیلاب سے ریلوے کو ہونے والے نقصان کی تعمیر و مرمت کے لیے تین ارب روپے خرچ کیے گئے‘ ریلوے کے ملازمین کو تنخواہیں جلد ادا کر دی جائیں گی۔ وزارت اوورسیز مالٹا، کوریا اور جاپان میں پاکستانیوں کی نوکریوں کے لیے کام کر رہی ہے۔ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا، پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے کرن ڈار اور پارلیمانی سیکرٹری برائے اوورسیز پاکستانی آغاز رفیع اللہ نے توجہ دلا نوٹسز کا جواب دیتے ہوئے کیا کرن عمران ڈار نے کہا کہ ریلوے میں تمام پینشنرز اور ملازمین کو تنخواہیں مل جائیں گی۔ قومی اسمبلی میں علاقہ دارلحکومت اسلام آباد ریاستی وکلا معاوضہ بل2023 ء پیش کردیا گیا۔ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی رکن آسیہ عظیم نے تحریک پیش کی کہ اسلام آبا دمیں ریاستی وکلا کے معاوضے کا قانون وضح کرنے کا بل 2023ء  پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد آسیہ عظیم نے بل پیش کیا جو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ قومی اسمبلی میں منشیات (ترمیمی) بل2023 ء پیش کر دیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے رکن قادر خان مندوخیل نے تحریک پیش کی کہ ڈرگس ایکٹ 1976 میں ترمیم پیش کرنے کا ترمیمی بل منشیات ترمیمی بل  2023پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ نکتہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے رکن اسمبلی قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پاکستانیوں نے چینیوں کو کاروبار کرنا سکھایا ہے ان کے ہاں جھگڑے کیوں نہیں ہوتے، الیکشن رزلٹ نہ ماننے پر ملک ٹوٹا 77 میں الیکشن ہوا نتائج نہیں مانے گئے کوریا کو ہم نے بتایا ہے کہ پلاننگ کیا ہوتی ہے آج ہمارے بچے ادھر نوکریوں کے لیے جا رہے ہیں۔ سیاستدانوں کو سیکھنا پڑے گا میں اب ساتواں الیکشن لڑنے جا رہا ہوں، قادر خان مندوخیل نے کہا کہ میرے دادا نے ژوب میں ریلوے کو زمین دی تھی وہ ریلوے سٹیشن بند ہے لیکن ریلوے ملازمین وہاں زمین کرائے پر دے کر پیسے کھا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو باہر رکھ کر الیکشن کروائے گئے تو ایک خونی لیکر کھینچ لی جائے گی جو کوئی مٹا نہیں سکے گا، جاوید لطیف نے کہاکہ ملک میں داخلی انتشار ہے اگر اس کے باوجود کوئی ضد کر رہا ہے کہ الیکشن ہونا چاہیے تو الیکشن ہوجانا چاہیے۔ 2023ء میں بھی نواز شریف کو باہر رکھ کر الیکشن کروا رہے ہیں تو کوئی نہیں مانے گا اور خونی لکیر کھینچ لی جائے گی جوکوئی مٹا نہیں سکے گا۔ جسٹس سجاد علی شاہ کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ مسلم لیگ نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا کیا۔ دو گملوں کا ٹوٹنا حملہ ہے تو سپریم کورٹ ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں پر زمان پارک کے غنڈوں نے حملہ کیا ہے۔ اس پر مقدمہ کیوں نہیں بنتا ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دینے والوں کو جج نہیں قاتل کہتے ہیں۔ نواز شریف کو تاحیات نااہل کرنے والے کو آج کوئی جج نہیں کہتا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں آٹھ پرائیویٹ ممبران کے بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے گئے۔ بلوں کو پیش کرنے کے دوران وزیر صحت کے علاہ تمام وزرا موجود نہیں تھے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے ایک بار پھر وزرا، وزرا مملکت اور پارلیمانی سیکرٹریوں کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔ ایوان میں قانون سازی نہ ہو سکی جب کہ تین بل ایجنڈے کا حصہ تھے مگر بلوں کے محرک زبیدہ جلال، نفیسہ شاہ اور جیمز اقبال کی عدم شرکت کی وجہ سے بل پیش ہی نہیں کئے جا سکے۔

ای پیپر-دی نیشن