• news

امریکی سپریم کورٹ کا جج بند کمپنی سے سالانہ ہزاروں ڈالرلیتا رہا

واشنگٹن (این این آئی)امر یکی سپریم کورٹ کے جج کلیرنس تھامس پر طویل عرصے سے بند ریئل اسٹیٹ فرم سے سالانہ ہزاروں ڈالر لینے کا انکشاف ہوا ہے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2006سے بندکمپنی سے جج کلیرنس تھامس نے سالانہ 50 ہزار سے ایک لاکھ ڈالرلیے، امریکی جج کلیرنس تھامس کا رکن ری پبلکن کے خرچے پرشاہانہ بیرون ملک دوروں کا بھی اعتراف کیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی جج کئی دہائیوں تک ارب پتی ریپبلکن ڈونرکے خفیہ لگژری دوروں پرجاتے رہے، تھامس اور اس کے رشتہ داروں سے جارجیا کا ایک گھر بھی خریدا، یہ آمدنی بھی ظاہر نہیں کی گئی۔رپورٹس کے مطابق امریکی قانون کیبرخلاف جج تھامس نے گوشواروں میں بیرون ملک دورے ظاہر نہیں کیے، ناقدین کے مطابق اہلیہ کے سیاسی نوعیت کے مقدمات میں جج تھامس کی مداخلت مفادات ٹکراؤ ہے، جج کلیرنس تھامس کی اہلیہ پر 2020 کے انتخابات پر اثرانداز ہونے کا الزام ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 74 سالہ جج کلیرنس تھامس 1991سے امریکی عدلیہ میں اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں۔جسٹس تھامس نے پْرتعیش دوروں کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ مجھے مشورہ دیا گیا تھا کہ ذاتی مہمان نوازی رپورٹ کرنے کی ضرورت نہیں۔امریکی سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی  نے جج کے خلاف تحقیقات  اور ان کے مواخذے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جج کے مس کنڈکٹ پر چیف جسٹس فوری تحقیقات کرائیں۔

ای پیپر-دی نیشن