بات چیت سے پہلے ماحول بنائیں‘ اسٹیبلشمنٹ کا بھی حصہ ہونا چاہئے: فواد چودھری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس اور دیگر ججز نے جس طرح کا کنڈکٹ کیا وہ قابل تعریف ہے۔ ان ججز کے حرف پاکستان کے مستقبل کو تحریر کر رہے ہیں، پورے پاکستان کی نظریں سپریم کورٹ کے بینچ نمبر 1 پر ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کی سماعت بڑی اہم تھی، مجھے بہت زیادہ خوشی ہے کہ ابھی ایسے لوگ موجود ہیں جو پریشر کو برداشت کرتے ہیں، کل کہا تھا پاکستان کی جمہوریت بڑے کمزور دھاگے سے بندھی ہے لیکن آج مجھے لگا کہ پاکستان کی جمہوریت مظبوط چٹان سے بندھی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ ایک طرف سیاست ہے تو ایک طرف قانون، کوئی ادارہ قانون سے بالا تر نہیں ہے، دیکھنا ہوگا کہ نگران حکومت 90 دن سے زیادہ چل سکتی ہے، ہم بھی اس معاملے پر سپریم کورٹ جا چکے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا چیف جسٹس نے بات چیت پر زور دیا، ہم پہلے دن سے یہی کہہ رہے ہیں، ہم نے تو اسٹیبلشمنٹ کا کہہ دیا کہ وہ بھی ساتھ بیٹھ جائے، سراج الحق زمان پارک آئے اور وہ منصورہ واپس نہیں پہنچے تھے کہ علی زیدی کو اٹھا لیا گیا، بتائیں ایسے حالات میں کیسے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا اگر آپ نے بات چیت کرنی ہے تو پہلے ماحول بنائیں، بچوں کو اٹھا کر تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا اور غائب کیا جا رہا ہے۔ لگتا ہے حکومت میں کچھ عناصر شائد کچھ اور چاہتے ہیں، سیاسی جماعتیں عوام کے آگے سرینڈر کیے بغیر نہیں چل سکتیں، رانا ثناءاللہ اور فضل الرحمن غیر سنجیدہ باتیں کر رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی نائب صدر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کے انتخابات کرانے سے معذوری کے بعد بحیثیت ادارہ الیکشن کمشن برقرار رکھنے کا جواز ختم ہو جاتا ہے۔ ٹوئٹر پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمشن کے ممبران اور ذمے داران کی تنخواہیں فوری طور پر منجمد کر کے دفتر کو تالا لگا دیا جانا چاہیے تاکہ وسائل کے ضیاع کو روکا جا سکے۔
فواد چوہدری