سرگودھا کی خصوصی عدالت نے علی امین گنڈا پور کیخلاف دہشتگردی دفعات ختم کر دیں
سرگودھا+بھکر(نمائندہ خصوصی+نامہ نگار) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ ختم کرتے ہوئے ملزم کو ایک روزہ ریفرل ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔ علی امین گنڈا پور کی تھانہ سرائے مہاجر میں درج مقدمہ میں ضمانت منظور ہے اور ناجائز اسلحہ کے تیسرے مقدمہ میں پہلے ہی ڈسچارج کئے جا چکے ہیں۔ تحریک انصاف کے راہنما علی امین گنڈا پور اپنی گاڑیوں کے قافلہ کے ساتھ ڈیرہ اسماعیل خان جا رہے تھے کہ سرگودھا ریجن کے علاقہ بھکر میں بین الصوبائی چیک پوسٹ داجل پر ڈیوٹی اہلکاروں کے رکنے کے اشارہ پر مسلح افراد نے اندھادھند فائرنگ کر کے علاقہ میں خوف وہراس پھیلائے رکھا اور پولیس اہلکار سے قیمتی موبائل فون چھین لینے کے ساتھ اہلکاروں کو گاڑی تلے کچلنے کی کوشش کی اور بیرئیر توڑتے ہوئے فرار ہوئے تو پولیس نے تعاقب کر کے ڈالا سوار چار مسلح افراد کو گرفتار کر کے نیک محمد سے پسٹل 30بور، آفتاب حسین سے رائفل 444 بور، شکیل حیدر سے کلاشنکوف اور الطاف سے کلاشنکوف اور گاڑی سے چار بوتل شراب برآمد کر لیں۔ جس پر تھانہ صدر پولیس بھکر نے 20 مارچ کو مقدمہ درج کیا۔ علی امین گنڈا پور کو گزشتہ روز سرگودھا خصوصی عدالت پیش کیا گیا تو تھانہ صدر بھکر پولیس نے14روزہ مزید ریمانڈ کی استدعا کی جبکہ علی امین گنڈا پور کی جانب سے دہشت گردی کی دفعات کو چیلنج کرنے عدالت نے وکلاءکے دلائل سن کر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعہ ختم کرتے ہوئے کیس سیشن کورٹ بھکر منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔داجل چیک پوسٹ پر ہنگامہ آرائی کیس میں دہشتگردی کی دفعات ختم ہونے پر پچاس ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم سنایا۔ معزز عدالت کا فیصلہ ملتے ہی لاہور پولیس علی امین گنڈاپور کو لیکر لاہور روانہ ہوگئی۔ تحصیل منکیرہ کے قریب سابق وفاقی وزیر کو دل کی تکلیف محسوس ہونے پر تحصیل منکیرہ ہسپتال ابتدائی طبعی امداد دی گئی جس کے بعد پولیس انہیں لیکر دوبارہ لاہور روانہ ہوئی۔
گنڈا پور