نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے قابل ِ ستائش اقدامات
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیرصدارت اجلاس میں گندم‘ کھاد اور چینی کی انسداد سمگلنگ اور قیمتوں میں استحکام سے متعلق اقدامات کا فیصلہ کیا گیا کہ سمگلنگ میں ملوث عناصر کیخلاف کریک ڈائون جاری رہے گا۔ پنجاب کے خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کی جائیگی۔ ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی جاری رکھی جائے۔ چینی کی قیمتوں میں استحکام پر قائم کمیٹی شوگر ملز مالکان سے مذاکرات کریگی۔ گندم کی خریداری کا ہدف حاصل کرنے کیلئے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز فرائض سرانجام دیں گے۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ موجودہ بدترین مہنگائی کی ایک بڑی وجہ حکومت کی ناقص اقتصادی پالیسیاں ہیں جس کی وجہ سے اشیائے ضروریہ عام آدمی کی دسترس سے عملاً باہر ہو چکی ہیں جبکہ دوسری بڑی وجہ گندم‘ چینی کی بڑے پیمانے پر سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی ہے۔ اس وقت ملک بالخصوص پنجاب کو آٹے کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ کئی شہروں میں اب بھی آٹا نایاب ہے ۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کا یہ احسن اقدام ہے جس کے تحت گندم اور چینی کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کریک ڈائون کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی بھی جاری ہے جس کے تحت اب تک 4مختلف جگہوں سے 66.25 میٹرک ٹن گندم قبضہ میں گئی ہے۔ گوجرانوالہ ڈویژن میں غیرقانونی طور پر ذخیرہ کی گئی چینی کی50039بوریاں جبکہ 182 ٹن گندم برآمد کی گئی ہے۔اسی طرح حافظ آباد میں ضلعی انتظامیہ نے چھاپے مار کر گندم کی غیرقانونی ترسیل شدہ 4000 بوریاں پکڑ لی ہیں۔گندم، آٹا اور کھاد کی غیر قانونی ترسیل روکنے کیلئے سخت اقدامات کرتے ہوئے چیک پوسٹوں پر کیمرے نصب کر کے آن لائن مانیٹرنگ بھی کی جارہی ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے جو اقدامات کئے جا رہے ہیں‘ اسکے ثمرات عوام کو نظر بھی آنے چاہئیں۔ اسکے علاوہ حکومت کو اپنی اقتصادی پالیسیوں پر بھی نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام کو مختلف پیکیجز دینے کے بجائے ایسی پالیسی مرتب کی جائے جس کے تحت عوام کو عام بازار اور مارکیٹوں میں ہر چیز ارزاں نرخوں پر دستیاب ہو۔