خواتین عملے کوکام کی اجازت نہ ملی تو مئی میں افغانستان چھوڑ دیں گے،اقوام متحدہ
نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ افغان طالبان نے اقوام متحدہ کے خواتین عملےکو کام کرنے کی اجازت نہ دی تو افغانستان چھوڑ دیں گے۔ایک بیان میں اقوام متحدہ نے کہا کہ خواتین عملے کو کام کی اجازت نہ ملنے پر افغانستان چھوڑنے کا دلخراش فیصلہ کرنا پڑےگا، افغانستان میں خواتین کے کام پر پابندی سے معاشی بحران مزیدسنگین ہوگا۔بیان میں کہا گیا کہ افغان عوام کےلئے اس بحران کے کسی بھی منفی نتائج کی ذمہ داری طالبان حکام پر ہوگی۔واضح رہے کہ طالبان حکومت نے 12 اپریل کو افغانستان میں اقوام متحدہ کے خواتین عملے کو کام کرنے سے روک دیا تھا، قوام متحدہ کی نظرثانی کی اپیلیں بھی طالبان حکام کی جانب سے مسترد کی جاچکی ہیں۔افغانستان میں عالمی ادارے کے نمائندے نے گزشتہ ہفتے افغانستان میں مشن جاری رکھنے سے متعلق نظرثانی کا اعلان کیا تھا جس کی مدت 5 مئی کو ختم ہو رہی ہے، افغانستان میں اقوام متحدہ کامقامی عملہ 3300 افراد پر مشتمل ہے جن میں 600 خواتین ہیں۔طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد خواتین کے کام کرنے پر پابندی کے معاملے کو داخلی معاملہ قرار دے چکے ہیں۔