• news

مشاورت کے بغیر ڈرگزایکٹ 1976 میں ترمیم کسی صورت قبول نہیں :ندیم قریشی


لاہور (کامرس رپورٹر ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین محمد ندیم قریشی نے کہا ہے کہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر ڈرگزایکٹ 1976 میں ترمیم کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ ایف پی سی سی آئی شدید مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہور میں ایسوسی ایشن آف ڈرمیٹولوجیکل کمپنیز کے وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ محمد ندیم قریشی نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے درخواست کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرئے اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو بلا کر ان کی شنوائی کی جائے۔ ڈرگزایکٹ 1976 میں ترمیم سے قبل تمام سٹیک ہولڈرکو اعتماد میں لیا جائے۔ مشاورت کی جائے اور پھر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے۔ بغیر مشاورت کیلئے جانے والی ترمیم کو سٹیک ہولڈرز کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔محمد ندیم قریشی نے کہاکہ ڈرگزایکٹ 1976 میں ترمیم کے بعد کاسمیٹکس اور ڈرگز کی ایک ہی کیٹگری ہو جائے گی۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیاترمیم کے بعد ریگولیٹری کیلئے حکومت اور متعلقہ اداروں کے پاس اتنی بڑے پیمانے پر مین پاور اور مشینری موجود ہو گی۔ کاسمیٹکس کو SRO412کے تحت پہلے سے ہی ریگولیٹ کیا جا رہا ہے اور اس کو ڈرگ ایکٹ میں ڈالنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ آل پاکستان ڈرمیٹولوجیکل کمپنیز حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے اور اس کے ٹی او آرز طے کرنے کیلئے تیار ہے۔اجلاس میں پاکستان بھر سے ممبران نے زوم لنک کے ذریعے شرکت کی اور ڈرگزایکٹ 1976 میں ترمیم کی سازش کی سخت مخالفت کی۔اجلاس میں ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہور کے کوارڈنیٹر محمد علی میاں، سابق سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم،وسیم سرور،طاہر ادریس میاں،محمد رضوان حامد،ثاقب افتخار،اظہر حسین،عمیر اصغر،عابد نصیر،طارق چوہدری،عمران مختار،قمر افضل،عمیرحسن،ذیشان احمد و دیگر نے اپنے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

ای پیپر-دی نیشن