• news

سوات : سی ٹی ڈی تھانے میں 2 دھماکے ، 12 اہلکار شہید، 53 زخمی 

سوات‘ لکی مروت‘ اسلام آباد (فضل خالق خان‘ خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سوات کی تحصیل کبل میں سی ٹی ڈی تھانہ میں 2 زوردار دھماکے ہونے سے 12اہلکار شہید اور 53 زخمی ہوگئے۔ ادھر لکی مروت آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک‘ فائرنگ کے واقعہ میں (ر) کرنل شہید ہوگئے۔ بتایا جاتا ہے دھماکوں سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور تھانہ کی عمارت میں آگ بھی لگ گئی۔ دھماکہ کے فوری بعد شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ حادثہ کے بعد پولیس اور ریسکیو اہلکار امدادی سرگرمیوں کیلئے جائے حادثہ پہنچ گئے۔ سیدوشریف اور کبل سمیت دیگر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ ایس پی انوسٹی گیشن شاہ حسن خان کے مطابق گزشتہ رات عشاءکی نماز کے وقت 8بج کر 20 منٹ پر کبل میں واقع کاﺅنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ( سی ٹی ڈی) کے تھانہ میں زوردار دھماکے ہوئے جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ اطلاعات کے مطابق دہشت گردی کے واقعہ میں سی ٹی ڈی تھانہ کبل کی عمارت کا ایک حصہ مکمل طورپر تباہ ہو گیا۔ علاقے میں بجلی بھی معطل ہوگئی ہے جس کی وجہ سے اندھیر ے کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آتی رہیں۔ ایس پی شاہ حسن خان کا واقعہ کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ دھماکوں کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے ۔ واقعہ کے فوری بعد ریسکیو1122، سکیورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری جائے حادثہ پہنچی اور ایمبولینسوں میں زخمیوںکو ہسپتال منتقل کیا جاتا رہا۔ پولیس حکام کی جانب سے واقعہ میں شدید زخمیوں کی مدد کیلئے ایمرجنسی پیغام میں لوگوں سے ہسپتال پہنچ کر خون عطیہ کرنے کی اپیل کی گئی۔ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ واقعہ کے بعد سوات پولیس کی جانب سے ضلع بھر میں ہائی الرٹ کے احکاما ت جاری کئے گئے ہیں اور تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کی جارہی ہے۔ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خالد سہیل نے کہا ہے کہ سوات کے تھانہ سی ٹی ڈی کبل میں دو دھماکے ہوئے۔ تھانے میں اسلحہ اور مارٹر گولے بھی موجود تھے۔ ممکن ہے مارٹر گولے پھٹنے سے دھماکے ہوئے ہوں۔ دھماکہ خودکش بھی ہو سکتا ہے۔ تھانے کے گیٹ پر دھماکہ نہیں ہوا۔ عموماً خودکش حملہ آور گیٹ پر ہی خود کو اڑا دیتا ہے۔ تھانے کی عمارت پرانی تھی۔ بیشتر دفاتر اور اہلکار بھی عمارت میں موجود تھے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سی ٹی ڈی تھانہ میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے شہداءکی بلندی درجات کی دعا کی اور لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کیا۔ وزیراعظم نے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور انہیں ہر ممکن طبی امداد دینے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم شہداءکی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سکیورٹی فورسز اور پولیس دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نے کبل سی ٹی ڈی تھانہ میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔ وزیرداخلہ نے شہداءکے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی اور ان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ملک و قوم کی حفاظت کیلئے شہداءکی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ دہشتگردی کے اس ناسور کو جلد جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ وزیر داخلہ نے بھی رپورٹ طلب کر لی۔ وزیر داخلہ نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ لکی مروت میں پولیس کی کارروائی کے دوران دو خودکش بمباروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ ایک دہشت گرد فائرنگ میں مارا گیا۔ دوسری جانب موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے (ر) کرنل مقرب جاں بحق ہو گئے۔ لکی مروت کے نواحی گاﺅں پہاڑ خیل تھل میں آپریشن کیا گیا جس میں سی ٹی ڈی اور مقامی پولیس اہلکار شامل تھے۔ آپریشن کے دوران دو خودکش حملہ آوروں نے خود کو اڑا دیا اور فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا۔ دو سی ٹی ڈی اہلکار زخمی ہوئے۔ انسپکٹر جاوید اور اے ایس آئی عرفان زخمی ہوئے جنہیں گورنمنٹ سٹی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ گزشتہ روز فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے کرنل ریٹائرڈ مقرب خان کی نماز جنازہ آبائی علاقے خوائیداد خیل میں ادا کی گئی۔ انہیں اسلام آباد میں سپردخاک کیا جائے گا۔ نماز جنازہ میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی احمد شجاع پاشا‘ ظہیر الاسلام‘ سیاسی‘ سماجی شخصیات اور عسکری افسروں نے بھی شرکت کی۔ کرنل ریٹائرڈ مقرب خان پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ٹرو کے روز اس وقت فائرنگ کردی تھی جب وہ اپنے حجرے میں تھے۔ واردات محلہ خوئیداد خیل میں کی گئی۔ مقرب خان ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی فیز ٹو اسلام آ باد کے رہائشی تھے اور عید منانے اپنے آبائی علاقے میں آئے ہوئے تھے۔ وہ تین ماہ قبل ہی پاک آرمی ایوی ایشن سے ریٹائر ہوئے تھے۔ وہ آئی ایس آئی اور جی ایچ کیو میں کئی اہم عہدوں پر فرائض انجام دے چکے تھے۔سوات کبل میں سی ٹی ڈی تھانہ واقعہ دہشتگردی نہیں بلکہ یہ تھانہ کے کوت میں پڑے دھماکہ خیز مواد میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگنے کے بعد دھماکے ہوئے‘ ڈی پی او سوات شفیع اﷲ گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ایکسپرٹ کی ابتدائی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سوات میں عسکریت پسندی کے دوران مختلف اوقات میں قبصہ میں لیا گیا مواد سی ٹی ڈی تھانہ کبل کے گرا¶نڈ فلور کے تہہ خانے میں پڑا ہوا تھا، جس میں مختلف قسم کا بارودی مواد‘ ہینڈ گرنیڈز‘ مارٹر گولے وغیرہ شامل ہیں۔ 


 

ای پیپر-دی نیشن