• news

جنگ زدہ سوڈان سے 427 پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی کا پلان کامیاب 


اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی ‘ خصوصی نامہ نگار ‘نوائے وقت رپورٹ) جنگ زدہ ملک سوڈان سے پاکستانیوں کی بحفاظت وطن واپسی کا پلان کامیاب ہو گیا۔ 72 گھنٹے سے جاری خصوصی ہنگامی پلان کی نگرانی وزیراعظم شہباز شریف خود کر رہے تھے۔ 427 پاکستانی بحفاظت پورٹ سوڈان پہنچ گئے جہاں سے پاکستانیوں کی واپسی شروع ہو گئی۔ پاکستانیوں کی رہائش، خوراک کا انتظام بھی حکومت پاکستان نے کیا ہے۔ پاکستانیوں کی واپسی کیلئے دوست ممالک اور خطے میں پاکستانی سفارت خانے بھی مدد کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، حنا ربانی کھر، وزارت خارجہ کے حکام، سوڈان میں سفیر کو پاکستانیوں کی واپسی کا پلان کامیاب بنانے پر شاباش دی۔ شہباز شریف نے عسکری حکام اور تمام متعلقہ ذمہ داران کی انخلاء کی جامع حکمت عملی پر عملدرآمد کی تعریف کی۔ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ سوڈان میں جنگ کی وجہ سے پاکستانیوں کے انخلاءمیں مشکلات اور خطرات کا سامنا تھا۔ حکومت نے پاکستانیوں کے انخلاء کیلئے محفوظ راستوں کا تعین کیا۔ پاکستانیوں کو چھوٹے چھوٹے گروہوں کی شکل میں خرطوم سے محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ سعودی عرب، ترکیہ اور مصر نے پاکستانیوں کے انخلاء میں خصوصی معاونت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے انخلاءمیں مدد پر سعودی عرب، ترکیہ اور مصر کی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا۔ سوڈان میں محصور پاکستانیوں کی سلامتی اور تحفظ سے متلعق اقدامات کی مسلسل نگرانی جاری تھی۔ پاکستانی سفارت خانہ بھی محصور پاکستانیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ خرطوم کے جنگ زدہ علاقوں سے پاکستانیوں کے دو قافلے محفوظ مقام کی طرف روانہ ہوگئے۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستانیوں کے قافلے بحیرہ احمر میں سوڈان کے محفوظ ساحلی علاقوں میں پہنچ کر قیام کریں گے جہاں سے انہیں ہوائی جہاز یا فراری کے راستے نکالا جائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کو نکالنے کا مربوط پلان تیار کیا گیا ہے۔ عید کے باوجود سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان مسلسل روابط میں رہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ سوڈان سمیت ہمسایہ ممالک کے سفیروں اور پاکستانی سفارتکاروں سے مسلسل رابطے جاری ہیں۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سعودی وزیرخارجہ پرنس فرحان بن فیصل سے رابطہ کیا ہے۔ سعودی ایئرلائن میں ایک پاکستانی ایئر ہوسٹس کو بھی خرطوم سے سعودی عرب پہنچا دیا گیا ہے۔ مزید براں خرطوم میں ایک پاکستانی خاندان ابھی تک پھنسا ہوا ہے۔ شیریں بیگم نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مجھے‘ میرے شوہر اور بچوں کو نکالا جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سوڈان کی صورتحال پر گہری نظر ہے۔ پاکستانی شہریوں کی بحفاظت واپسی، سلامتی اور تحفظ سے متعلق اقدامات کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ سوڈان میں موجود پاکستانیوں کا تحفظ اور سلامتی حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر اعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ سوڈان میں 1500 کے قریب پاکستانی موجود ہیں۔ سوڈان میں پاکستانی سفارت خانہ پاکستانیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوڈان میں پاکستانی سفارتخانے نے پاکستانیوں سے مسلسل رابطے کے لئے واٹس اپ گروپ بھی بنا دیا ہے۔ سوڈان میں پاکستانی سفارتخانے نے پاکستانیوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ سوڈان سے پاکستانیوں کے انخلا میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ہوائی اڈوں کو جانے والے راستے محفوظ نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانیوں کی سلامتی و تحفظ اور جلد انخلا کے معاملے پر دوست ممالک اور اقوام متحدہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ پاکستان کو یقین ہے کہ سوڈان کے حکام پاکستانیوں کی سلامتی و تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن