بھارت کی کھیلوں کے میدان میں بھی سیاست
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اپنی ٹیمیں ایشین گیمز 2023 کیلئے چین بھیجنے سے انکار کردیا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارت کرکٹ کے علاوہ تمام ایشین گیمز مقابلوں میں حصہ لے گا تاہم مرد و خواتین کرکٹ ٹیمیں ایونٹ میں شرکت نہیں کریں گی۔ بی سی سی آئی نے ٹیموں کی پیشگی مصروفیات کا بہانہ بناتے ہوئے ٹورنامنٹ میں حصہ لینے سے انکار کیا۔دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ نے موقف اپنایا ہے کہ اولمپک ایسوسی ایشن کو پہلے ہی آگاہ کردیا تھا کہ ہمارے فیوچر ٹور پروگرام طے ہیں اس لیے ایشین گیمز کیلئے ٹیمیں بھیجنا مشکل ہے۔
ایشین گیمز کے تحت کرکٹ کے ٹی 20 میچز 23 ستمبر سے چین کے شہر ہینگ زو میں کھیلے جائیں گے۔ قبل ازیں بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ایشیا کپ 2023ء کیلئے بھارتی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا تھا۔ یہ بھارت کا خبث باطن ہے جس کا اظہار وہ پاکستان اور چین کے ساتھ وقتاً فوقتاً کرتا رہتا ہے۔ بھارت عالمی سیاست میں تو پاکستان اور چین کے ساتھ مخاصمت رکھتا ہی ہے‘ وہ کھیلوں کے میدان میں بھی اپنی گندی سیاست کرکے کھیلوں کی سرگرمیوں کو متاثر کرنا چاہتا ہے۔ بھارت کی پاکستان دشمنی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ وہ اپنی کرکٹ ‘ فٹ بال‘ ہاکی ٹیموں سمیت کسی بھی فنکار کو پاکستان بھیجنے پر تیار نہیں ہوتا۔ اب وہ چین میں ہونیوالے ایشین گیمز میں بھی اپنی کرکٹ ٹیم کے نہ بھیجنے کے بہانے تراش رہا ہے۔ بھارتی رویے کو دیکھتے ہوئے اب پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی یہ موقف اپنایا ہے کہ اگر بھارتی ٹیم ایشیا کپ کیلئے پاکستان نہیں آئیگی تو 2023میں ہونیوالے ورلڈ کپ میں پاکستان کی ٹیم بھی بھارت نہیں جائیگی۔ بھارت کا یہ رویہ بین الاقوامی کھیلوں کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے جس کا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔اگر بھارت باز نہیں آتا تو اسے بین الاقوامی کلب سے باہر نکال دینا چاہیے جو کھیلوں کو سیاست کے طور پر استعمال کررہا ہے۔