• news

معروف مصنف و محقق امتیاز علی تاج کی 53 ویں برسی پر الحمراء میں سیمینار

لاہور(کلچرل رپورٹر) معروف مصنف، محقق فلم نگار سید امتیاز علی تاج کی 53 ویں برسی پر انکی یاد میں الحمراءآرٹس کونسل میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت معروف اداکار و ڈرامہ نگار دامادِ سید امتیاز علی تاج نعیم طاہر نے کی اور معروف اداکار عثمان پیرازہ، ممتاز مصنف اصغر ندیم سید، سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمرائ ذولفقار زلفی، کالم نگار منصور آفاق، نوجوان سکالرڈاکٹر ارسلان راتھوڑ نے اظہارِ خیال کیا ڈاکٹر فرزانہ ریاض نے نظامت کے فرائض سر انجام دیے، شاعر فراست بخاری نے منظوم خراجِ تحسین پیش کیا۔ معروف ریسرچر اور محقق ڈاکٹر سلیم ملک جنہوں نے سید امتیاز علی تاج کے ادبی زندگی اور ان کی تحاریر اور تصانیف پر تحقیق کی نے تقریب سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب میں خاص طور پر نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سید امتیاز علی تاج جیسی شخصیات سے متعلق نوجوان نسل کو آگاہی فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ نئی نسل کو علم ہو سکے کہ یہ وہ شخصیات ہیں جنہوں نے اپنی تمام عمر فن و ادب کے فروغ میں گزار دی اور اس شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ ذولفقار زلفی کا کہنا تھا جب الحمراء بطور ادارہ دیکھا جائے گا امتیاز تاج یاد آئے گا تاج صاحب بڑے آدمی تھے۔ منصور آفاق نے تاج صاحب اور مجلسِ ترقی ادب کے تعلق پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں جب مجلس ترقی ادب کا چیئرمین بنا تو دیکھا کہ پچھلے بیس سالوں میں کیا ہوا تو پتا چلا بیس کتابیں اس سے پہلے بیس سال میں 30 کتابیں جبکہ تاج صاحب نے اپنے دور میں تین سو سے زائد کتابیں چھاپیں۔ تقریب دوران سید امتیاز علی تاج کے بڑے نواسے اور ہالی وڈ کے نامور اداکار فاران طاہر نے ویڈیو لنک کے ذریعے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تاج صاحب کے زیر سایہ گزری بچپن کی یادیں بیان کیں، اور آج ان کے اندر جو بھی تخلیقی صلاحتیں موجود ہیں وہ تاج صاحب ہی کی بدولت ہیں۔ اصغر ندیم سید کا کہنا تھا کہ میرا یہ تعارف ہی ہے میں نے بیس سال انار کلی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں پڑھائی ہے اور یہ مشکل مرحلہ ہے کیونکہ میں سمجھتا ہوں انار کلی تو ہاتھ نہیں لگانے دیتی تاج صاحب کے جنازے پر انتظار حسین نے کالم لکھا کہ جس سے امتیاز علی تاج کے بچھڑ جانے سے لاہور کتنا اداس تھا۔ عثمان پیرزادہ کا کہنا تھا آج ہم الحمراء میں بیٹھے ہیں یہ تاج صاحب کی خدمات کا نتیجہ ہے ہمیں ا±نکی مشن کو لے کر چلنا چاہیے اور اچھی بات ہے فیملی اِس مشن کو لے کر چل رہی ہے۔ صدرِ تقریب نعیم طاہر کا کہنا تھا میں تمام شرکاء کا شکر گزار ہوں کہ آپ تاج صاحب کو یاد کرنے پہنچے کاش ایسے لوگ پیدا ہو سکیں جو اس خطے کی تہذیب و روایات کو زندہ رکھ سکیں ہم نے گورنمنٹ کالج میں ارد و ڈرامہ کرنے کی تحریک چلائی اور کامیابی بھی ملی ہم نے ڈرامہ کیا بھی اور ڈرامہ میں تاج صاحب کا بڑا کردار ہے۔ تقریب کے اختتام پر بزمِ انجم ر±ومانی کے صدر ڈاکٹر ابرار نے مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا برسی کے مرکزی منتظمین میں علی طاہر، سید شہزاد روشن اور قر? العین علی تھے۔برسی میں علمی ادبی حلقوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ای پیپر-دی نیشن