جنگ بندی چند گھنٹے بعد ختم، سوڈان سے مزید 37پاکستانی جدہ پہنچ گئے
خرطوم‘ اسلام آباد (این این آئی+ آئی این پی + اے پی پی) سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان جھڑپیں 3 روزہ جنگ بندی کے دوران بھی مختلف مقامات پر جاری رہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈان میں اقوام متحدہ کے نمائندے والکر پرتھیس نے کہا کہ سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے رہنمائوں سے بات چیت کی ہے۔ والکر پرتھیس کا کہنا تھا کہ فریقین کے سنجیدگی سے بات چیت کے لیے تیار ہونے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔ 50 سے زائد ممالک کے 1700 شہریوں کو لے کر بحری جہاز سعودی عرب پہنچ گیا ہے۔ سوڈان سے شہریوں کو نکالنے کے لیے برطانوی فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ قبرص پہنچ گیا ہے۔ سوڈان میں 15 اپریل سے جاری پرتشدد کشیدگی میں اب تک 459 افراد ہلاک اور 4 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور جوائس مسویا نے کہا ہے کہ سوڈان میں لڑائی انسانی بحران کو تباہی میں بدل رہی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق انہوں نے سلامتی کونسل کو بریفنگ میں بتایا کہ 15اپریل سے سوڈان میں جو کچھ سامنے آ رہا ہے، جب سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں، وہ عام شہریوں اور امدادی کارکنوں کے لیے ایک ڈرائونا خواب ہے ، سوڈان میں 15.8ملین تک افراد کو امداد کی اشد ضرورت ہے۔ 20 ہسپتالوں کو نقصان، فوجی استعمال، یا وسائل کی کمی کی وجہ سے بند کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ بجلی کی کمی اور ایندھن کی قلت سے ویکسین کے ذخیرے اور پانی کی فراہمی کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے، جو بیماری کے پھیلائو کا پیش خیمہ ہے۔ یورپی یونین کے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی کے نمائندہ جوزف بوریل نے کہاکہ سوڈان سے سفارت کاروں اور عام شہریوں کا انخلا کامیابی سے جاری ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ سوڈان سے پاکستانی شہریوں کا انخلا جاری ہے جس کے تحت پورٹ سوڈان سے مزید 37 پاکستانی بحری جہاز کے ذریعے جدہ پہنچ گئے۔ ٹویٹ میں ترجمان نے کہا کہ جدہ میں قونصل جنرل خالد مجید نے جدہ پورٹ پہنچنے پر ان کا استقبال کیا۔ سوڈان میں لڑائی کے بعد لوٹ مار اور ڈکیتی کی وارداتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ دوسری طرف سوڈان کی دینی شخصیت اور مبلغ ڈاکٹر آدم ابراہیم الشین نے جرائم کو کم کرنے کے لیے فتوی کا سہارا لیا اور ان حالات میں فتوی جاری کیا ہے۔ انہوں نے اپنے فتوی میں کہا کہ چوری کے مال میں سے کوئی بھی چیز نہ خریدو۔ خواہ وہ کھانا ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ تم جانتے ہو کہ وہ چوری شدہ چیز ہے۔امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جون کربی نے پریس کانفرس میں سوڈان میں دوسرے امریکی شہری کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور لواحقین سے گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اس سے قبل کربی نے گزشتہ جمعہ کو پہلے امریکی کی موت کا اعلان کیا تھا۔