سی پیک :ہم زراعت ، اقتصادی ترقی کے دوسرے مرحلے میں داخل : معظم گھرکی
لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر معظم گھرکی نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت اب ہم زراعت اور سماجی و اقتصادی ترقی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں،تجارت میں اضافہ، سرمایہ کاری اور مالیاتی بہا ئوعلاقائی تفاوت اور سماجی عدم مساوات کو کم کرتے ہوئے مسابقت میں اضافے کے ذریعے خطے میں امن اور خوشحالی لائے گا۔پاک چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سیکرٹریٹ میں منعقدہ تھنک ٹینک سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ فی الحال 22 منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے، بی آر آئی اقدام کے کسی بھی دوسرے کوریڈور کے مقابلے میں تیز رفتاری کے لحاظ سے سی پیک کو اس اقدام کا مرکزی کوریڈور بناتا ہے۔پی سی جے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر فانگ یولونگ نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو دور اندیش اقتصادی وژن کی عکاسی کرتا ہے جو راستے میں موجود ممالک کے درمیان تعاون کے دروازے کھول رہا ہے۔ کنیکٹیویٹی، بیلٹ اینڈ روڈ کے مرکز میں بنیادی طور پر اقتصادی بیلٹ کے ذریعے خطے کو دنیا سے جوڑنے کے بارے میں ہے تاکہ لوگوں سے لوگوں کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اس اقدام میں سرگرمی سے مصروف ہے اور اس کا فلیگ شپ پراجیکٹ سی پیک درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔نائب صدر پی سی جے سی سی آئیحمزہ خالدنے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ اقدام بالآخر شراکت دار ممالک کے اقتصادی مراکز کے منسلک ہونے کے طریقے کو بدل دے گا۔ پیداواریت، نقل و حمل اور لاجسٹکس کی لاگت کے ساتھ ساتھ مسابقت اور مارکیٹ کے مواقع بھی متاثر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ شراکت دار ممالک قدر میں اضافہ کرنے اور درمیانی تجارت کو زیادہ وقت اور لاگت سے موثر انداز میں انجام دینے کے مزید مواقع تلاش کریں گے۔ پی سی جے سی سی آئی کے سیکرٹری جنرل صلاح الدین حنیف نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے ذریعے شریک ریاستوں کو بین الحکومتی تعاون کو فروغ دینا چاہیے، مشترکہ مفادات، اعتماد اور اتفاق رائے کی بنیاد پر بین الحکومتی میکانزم بنانا چاہیے۔