• news

بغاوت قانون کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے پر عملدرآمد، ہائیکورٹ نے حکومت سے جواب مانگ لیا 


 لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے بغاوت کے قانون کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کی درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔ درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ بغاوت کا قانون 1860 میں بنایا گیا جو انگریز دور کی نشانی ہے۔ بغاوت کا قانون غلاموں کےخلاف استعمال کےلئے بنایا گیا تھا، مگر قیام پاکستان کے بعد اسے سیاست دانوں کےخلاف استعمال کیا جارہا ہے۔ عدالت سیکشن 124 اے کو پہلے ہی کالعدم قرار دے چکی ہے، استدعا ہے کہ عدالت اپنے فیصلے پر عمل درآمد کرائے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ نے درخواست کی مخالف کرتے ہوئے کہاکہ عدالت نے سیکشن 124اے کو کالعدم قرار دے رکھا ہے، عمل درآمد کی درخواست میں دفعہ 153 اے , اور 505 بھی چیلنج کی گئی ہیں جو قابل سماعت نہیں۔ عدالت نے درخواستگزار کو درخواست میں ترامیم کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کردی۔
جواب طلب 

ای پیپر-دی نیشن