کراچی ایکسپریس میں آتشزدگی ، ایک خاندان کے 7 افراد زندہ جل گئے ، دہشت گردی ہوسکتی ہے : وزیر ریلوے
لاہور اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نمائندہ نوائے وقت) کراچی ایکسپریس میں آتشزدگی سے ایک ہی خاندان کے 4 بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ دوسری طرف وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ یہ دہشتگردی ہو سکتی ہے۔ تفصیل کے مطابق ریلوے ذرائع کے مطابق ٹنڈو مستی اور خیرپور کے درمیان کراچی ایکسپریس کی بوگی نمبر 4 میں آگ لگی۔ ڈی سی او ریلوے محسن سیال کے مطابق آگ لگنے کی وجہ سے خاتون چلتی ٹرین سے چھلانگ لگانے پر زخمی ہونے کے بعد چل بسی۔ جبکہ ایک شخص بوگی کے اندر ہی جھلس کر انتقال کر گیا۔ کچھ دیر بعد جلی ہوئی بوگی سے ایک اور شخص کی لاش مل گئی۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ آگ لگنے کے 4 بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق جاں بحق خاتون اور چاروں بچے ایک ہی خاندان کے ہیں۔ ڈی ایس ریلویز کے مطابق چلتی ٹرین کی بوگی نمبر 4 میں آگ لگنے کے بعد ٹرین کو بروقت روک دیا گیا۔ متاثرہ بوگی کو الگ کر کے ٹرین خیرپور روانہ کر دی گئی۔ کئی گھنٹے بعد جلی ہوئی بوگی ٹریک سے ہٹا کر کراچی سے اندرون ملک جانے والا اپ ٹریک بحال کر دیا گیا۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ وزارت ریلوے نے حادثہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز کی سربراہی میں ٹیم تحقیقات کیلئے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ ادھر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ کراچی ایکسپریس آتشزدگی واقعے میں تخریب کاری کا امکان ہو سکتا ہے۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ٹرین کی بوگی میں آگ لگنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ بظاہر لگ رہا ہے کہ ٹرین کی بوگی میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ واقعے میں تخریب کاری کا امکان ہو سکتا ہے۔
ٹرین حادثہ