مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کی بڑے پیمانے پر تلاشی ، 200 افراد گرفتار ، تشدد سے ایک جاں بحق
جموں + سرینگر (این این آئی) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے پونچھ اور راجوری اضلاع میں گھروں پر چھاپوں کے دوران ایک عالم دین سمیت متعدد شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے گھروں پر چھاپوں کے دوران 200سے زائد شہریوں کو گرفتار کیا اور پوچھ گچھ کے دوران ان پرشدید تشدد کیا، جن میں سے جموں کے علاقے بھٹنڈی سے تعلق رکھنے والا ایک شہری جاں بحق ہوگیا۔ اگرچہ بھارتی فورسز نے اس واقعے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور میڈیا کے ساتھ خبریں شیئر کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے، لیکن معتبر ذرائع نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کے ساتھ مل کرضلع پونچھ کے علاقے بھٹنڈی سے مولوی منظور احمدکو ایک مدرسے سے گرفتار کرلیا۔ پونچھ اور راجوری اضلاع میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جب سے علاقے میں جی 20اجلاس کے انعقاد کی تیاریاں شروع ہوئی ہیں، حکام نے سینکڑوں مقامی نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں پارٹی ہیڈکوارٹر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب سے گروپ20کے اجلاس کے انعقاد کا عمل شروع ہوا ہے، نوجوانوں کی گرفتاری، تشدد اور پوچھ گچھ کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ لوگوں کو تھانوں میں بلایا جاتاہے اور جنوبی کشمیر کے سینکڑوں نوجوانوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال گوانتاناموبے سے بھی بدتر ہے۔