تنازعات ، پاکستان ، بھارت کی مدد پر تیار ، تیل معاہدہ سادہ نہ پبلک کرسکتے : روسی سفیر
اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان مےں روس کے سفےر ڈینیلا وکٹورووچ گانچ نے کہا ہے کہ وزےر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے اےس سی او کے ’ گوا مےں ہونے والے اجلاس مےں شرکت کا فےصلہ درست سمت مےں قدم ہے، کسی بےن الا قومی تنظےم کے اندر کسی قسم کی تقسےم نہےں ہونا چاہئے، ےہ پاکستان ہو، بھارت کے درمےان ہو ےا کوئی بھی ملک ہو، اےس سی او بےن الاقوامی تنظےم ہے، دوسرے فورمز موجود ہےں جن مےں اےک دوسرے کے ساتھ تنازعات طے کرنے کےلئے بات چےت ہو سکتی ہےں، اگر انڈےا اور پاکستان کو ہماری مدد کی ضرورت ہے تو ہم تےار ہےں مگر ان دونوں کو ہم سے کہنا چاہئے، ےوکرےن مےں جنگ جاری ہے، روس چاہتا ہے کہ اس کے سٹرٹےجک مقاصد حاصل ہوں، ہم سکےورٹی گارنٹےز چاہےں گے، ہم ہر گز نہےں چاہتے کہ کوئی معاندانہ ملٹری اتحاد ہماری سرحدوں پر موجود ہو، ہم بات چےت کے لئے تےار ہےں، وےسٹ چاہتا ہے کہ روسی سٹرٹےجک سرنڈر کرے، پاکستان کا انٹرنےشنل کاﺅنٹر ٹےررزم کی کوششوں مےں کردار قابل تعرےف ہے۔ پاکستان مےں 80ہزار لوگوں نے اس کوشش مےں اپنی جانےں قربان کی ہےں، پاکستان کے 150بلےن ڈالر کے معاشی نقصانات بھی ہوئے ہےں، اس پر ہر کسی کو پاکستان کا شکر گزار ہونا چاہئے، پاکستان انسداد دہشت گردی کی بےن الاقوامی کوششوں مےں اےک ستون کا درجہ رکھتا ہے، ہم پاکستان کے ساتھ تےل سمےت ہر چےز مےں تجارت کرنا چاہتے ہےں، روسٍ فنانس کی شکل مےں پاکستان کےلئے کچھ زےادہ نہےںکر سکتا ہے، ہمارے اپنے مسائل ہیں۔ ہمےں مگر مغرب نے لوٹ لےا ہے۔ ےوکرےن تنازعہ کے آغاز کے بعد ہمارے 300ارب ڈالر فرےز کر دئیے ہےں، اسلام آباد کی وجہ سے ہمےں اسلامی فوبےا کے خلاف منانے کے لئے بےن الاقوامی دن ملا ہے جو 15مارچ کو مناےا جاتا ہے، ہم اس معاملہ مےں پاکستان اور تمام دنےا کے مسلمانوںکے احساسات کے ساتھ ہےں، روس کے صدر پےوٹن ہی نہےں جو ہم آہنگی چاہتے ہےں، ےہ روسی عوام کی آواز ہے، ہر دہشت گرد تنظےم ےا دہشت گرد ہمارے لئے خطرہ ہے، ےہ سب کیلئے خطرہ ہے، سمرقند اجلاس مےں جو بےان دےا گےا تھا وہ ان کے علم مےں ہے، اس مےں پاکستان، چےن، روس، اےران نے کہا تھا کہ آئی اےس ہو ےا ٹی ٹی پی اور موومنٹ آف اےسٹرن ترکستان اور دوسری تنظےمےں، یہ اےک خطرہ ہےں، ان سے نبٹنے کے لئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، عمران خان کا احترام کرتے ہےں، ےہ بات بہت لوگ سمجھتے ہےں کہ ان کے دورہ روس کو جاری رکھنے کا فےصلہ ان کی اس خواہش کے تحت تھا کہ پاکستان کی رےاست کی اتھارٹی کا دفاع کےا جائے، جہاں تک پاکستان کی اندرونی صورت حال کا تعلق ہے وہ بہت پےچےدہ ہے، مشکل ہے اور کشےدہ ہے، وہ صرف ےہ کہےں گے کہ وہ پاکستان کے لوگوں کی عزت کرتے ہےں، اور ہر سےاسی جماعت کے ساتھ اچھے تعلقات ہےں، اور ہم کسی بھی طرح سے بھی مداخلت کی خواہش نہےں رکھتے۔ پاکستان مےں روس کے سفےر ڈینیلا وکٹورووچ گانچ اسلام آباد مےں نوائے وقت ہاﺅس تشرےف لائے۔ اس موقع پر ان سے عالمی سےاسی صورت حال، پاک روس تعلقات، ےوکرےن جنگ اور دےگر اےشوز پر بات چےت کی گئی۔ نوائے وقت اور نےشن کے پےنل مےں اےڈےٹر روز نامہ دی نےشن سلےمان مسعود اور سےد متےن حےدر شامل تھے۔ ڈینیلا وکٹورووچ گانچ سے ےوکرےن جنگ کے بارے مےں سوال کےا گےا جس کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ ےوکرےن مےں جنگ جاری ہے اور ےہ مختلف پہلوو¿ں سے بہت شدےد ہے، ہمےں دشمن کو کمزور نہےں سمجھنا چاہئے، اس کے ساتھ ساتھ ہم اپنی قوت کو بھی سمجھتے ہےں، اس مےں کچھ وقت لگے گا کےونکہ کوئی بھی فرےق پےچھے نہےں ہٹا۔ ہم بات چےت کے لئے تےار ہےں، ےہ بات روسی قےادت نے کئی بار کی ہے، مگر اس کے برعکس مغرب اور کےف اب بھی رجےم روس کی سٹرٹےجک شکست کے متمنی ہےں، اور بات چےت کے لئے تےار نہےں ہےں۔ انہوں نے کہا کہ روس پاکستان تعلقات بہت اچھے ہےں، اور ےہ اس طرح کا معاملہ ہے ہمےں ان کے تسلسل پر فخر کرنا چاہئے، ان تعلقات کا اس بات سے کوئی تعلق نہےں ہے کہ کون اقتدار مےںہے اور کس پارٹی کے پاس حکومت ہے، پاکستان اور روس کے درمےان قرےبی سفارتی اور سےاسی روابط رہتے ہےں، ہم بہت قرےب ہےں، روس سے انرجی کے درآمد کے حوالے سے سوال کے جواب مےں روس کے سفےر نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کی وزےر پےٹرولےم مصدق ملک کا بےان اخبار مےں پڑھا ہے جس مےں انہوں نے کہا کہ تےل کی درآمد کی بات چےت مےں کامےابی ملی ہے، مجھے خوشی ہے کہ بات چےت آگے بڑھ رہی ہے، ےہ صرف اےک سادہ سی ڈےل نہےں ہو گی بلکہ ےہ وسےع پارٹنرشپ کا حصہ ہو گی، متنوع ہو گی، اس کی تفصےلات کا مجھے علم نہےں ہے، اس کی تفصےل پبلک نہےں کر سکتے کےونکہ روس کو پابندےوں کی شکل مےں شکار بناےا جا رہا ہے۔ اےس سی او اجلاس مےں پاکستان کی شرکت اور پاک انڈےا تعلقات مےں کشےدگی اور اس حوالے سے روس کے کردارکے بارے مےں سوال کے جواب مےں روس کے سفےر ڈینیلا وکٹورووچ گانچ نے کہا کہ ہمارے اپنے مسائل ہےں اور ہم ان پر توجہ مرکوز رکھنا چاہتے ہےں، تاہم اگر بات چےت کے آغاز کے لئے اعانت کی بات کی جائے تو اس کی خواہش دونوں طرف سے ہونا چاہئے، اگر انڈےا اور پاکستان کو ہماری مدد کی ضرورت ہے تو ہم تےار ہےں، کسی بےن الا قومی تنظےم کے اندر کسی قسم کی تقسےم نہےں ہونا چاہئے، ےہ پاکستان ہو، بھارت کے درمےان ہو ےا کوئی بھی ملک ہو، اےس سی او بےن الاقوامی تنظےم ہے، دوسرے فورمز موجود ہےں جن مےں اےک دوسرے کے ساتھ تنازعات طے کرنے کے لئے بات چےت ہو سکتی ہےں، اےران اور سعودی عرب کے درمےان تعلقات کی بحالی اور اس کے خطے پر اثرات کے بارے مےں سوال کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ اس کے خطے پر مثبت اثرات پڑےں گے، اےران اور سعودی عرب بڑے ملک ہےں، ہم سفارت کاری اور بات چےت کے حق مےں ہےں، ےوکرےن کی جنگ ختم کرنے کے لئے روس کی تجوےز کے بارے مےں سوال کے جواب مےں ڈینیلا وکٹورووچ گانچ نے کہاکہ ےہ سوال مغرب سے کرنا چاہئے، روس کا مطالبہ ہے کہ سکےورٹی گارنٹےز دی جائےں، ہمارے مسودات جو امرےکہ اور نےٹو کو دئیے گئے ہےں ان پر غور کےا جائے ،مگر ہمےں مکمل طور پر نظر انداز کر دےا گےا۔ اسلامو فوبےا کے حوالے سے روس کے صدر کے بےان کے پس منظر مےں پوچھے جانے والے سوال کے جواب مےں روس کے سفےر نے کہا کہ پاکستان کی قےادت نے اسلامو فوبےا کے خلاف جدوجہد مےں راہنما کردار ادا کےا۔ سکےورٹی امور پر پاکستان کے ساتھ روس کے تعاون کے حوالے سے سوال کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ پاکستانی دوستوں کے ساتھ مختلف امور پر بات چےت ہوتی رہتی ہے، انسداد دہشت گردی کے ضمن مےں ”فرےنڈ شپ“ مشقےں بھی ہوتی ہےں، جو سالانہ بنےاد پر کی جاتی ہےں، پاکستانی افسروں کا اےک گروپ روس مےں تعلےم بھی حاصل کر رہا ہے، وفود کا تبادلہ بھی ہوتا ہے، وہ اس موقع پر پاکستان کی انٹرنےشنل کاونٹر ٹےررزم کی کوششوں مےں کردار کی تعرےف کرنا چاہتے ہےں، پاکستان مےں 80ہزار لوگوں نے اس کوشش مےں اپنی جانےں قربان کی ہےں، پاکستان کے 150بلےن ڈالر کے معاشی نقصانات بھی ہوئے ہےں، اس پر ہر کسی کو پاکستان کا شکرگزار ہونا چاہئے، پاکستان انسداد دہشت گردی کی بےن الاقوامی کوششوں مےں اےک ستون کا درجہ رکھتا ہے، ےہ اےک حقےقت ہے۔ سی پےک کے حوالے سے سوال سے کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چےن کچھ اکنامک منصوبوں پر عمل کر رہے ہےں، جو بہت اچھا ہے، ےہ دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ پورے خطے کے لئے مفےد ہےں، روس اور خطے کے کچھ دوسرے ممالک بھی اسی اےجنڈا پر عمل کر رہے ہےں۔ ہم ےوراےشےن اکنامک کمےونٹی کے اندر کام کر رہے ہےں، روس، چےن اور پاکستان کے لےڈرز کی رائے ہے کہ ان منصوبوں کے درمےان ہم آہنگی پےدا کی جائے، ترقی کا ےہ عمل ناقابل واپسی ہے، تجارت نہ کرنے سے بہتر تجارت کرنا ہے۔ روس سے تےل کی درآمد کے بارے مےں سوال کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ روس اور پاکستان کے اداروں مےں تےل کی درآمد بارے بات چےت ہو رہی ہے۔ اخبار مےں پڑھا ہے کہ تےل کی پہلی کھےپ مئی مےں متوقع ہے۔ ہم پاکستان کے ساتھ تےل سمےت ہر چےز مےں تجارت کرنا چاہتے ہےں، تےل کی پاکستان مےں درآمد کے لئے متعلقہ ادارے اےشوز پر براہ راست بات چےت مےں مصروف ہےں اور توقع ہے کہ ان کو حل کر لےا جائے گا، مگر قےمت، مقدار وغےرہ کی تفصےلات بتائی نہےں جا سکتی ہےں۔ افغانستان کی صورت حال اور آئی اےس کے حوالے سے سوال کے جواب مےں روسی سفےر نے کہا کہ ہر دہشت گرد تنظےم ےا دہشت گرد ہمارے لئے خطرہ ہے، سمرقند اجلاس مےں جو بےان دےا گےا تھا وہ ان کے علم مےں ہے، اس مےں پاکستان، چےن، روس، اےران نے کہا تھا کہ آئی اےس ہو ےا ٹی ٹی پی ور موومنٹ آف اےسٹرن ترکستان اور دوسری تنظےمےں اےک خطرہ ہےں، ان سے نبٹنے کے لئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور روس دوطرفہ طور پر بھی کوشش کر رہے ہےں اور افغان بھائےوں سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ بھی اےکشن کرےں، کےونکہ ان کا وعدہ ہے کہ وہ اپنی سرزمےن پر دہشت گردی کی سرگرمےوں کا خاتمہ کرےں گے۔ آئی اےم اےف پروگرام کے حوالے سے سوال کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ وہ نہےں سمجھتے کہ روسٍ فنانس کی شکل مےں کچھ زےادہ کر سکتا ہے، ہمارے اپنے مسائل ہےں۔ ہمےں، مگر مغرب نے لوٹ لےا ہے۔ ےوکرےن تنازعہ کے آغاز کے بعد ہمارے 300ارب ڈالر فرےز کر دیئے ہےں۔ ڈینیلا وکٹورووچ گانچ نے کہا کہ وہ ےہ کہنا چاہتے ہےں کہ ہر جگہ سے فری مےڈےا ختم ہو چکا ہے، ےہ بہت افسوس کی بات ہے۔ مگر پاکستان مےں مغرب کے مقابلہ مےںمےڈےا بہت آزاد ہے۔ ےہاں آرا مےں تنوع ہے، کوئی امرےکی پےپر پڑھ لےں وہ سووےت دور کا اخبار’ پروادا ‘محسوس ہوتا ہے۔