ہم چوتھے صنعتی انقلاب کی دہلیز پر کھڑے ہیں:پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر
لاہور(نیوز رپورٹر) پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر نے کہا ہے کہ ہم اس وقت چوتھے صنعتی انقلاب کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔آنے والے ادوار میں انسانوں کا مقابلہ مشین سے ہوگا۔مشکلات کو حل کرنے کیلئے نئے سماجی، سیاسی، ٹیکنالوجیکل، معاشی ماڈل اپنانے پڑیں گے۔دنیا اپنے نصاب میں عالمگیریت کا درس دے رہی ہے۔ بدقسمتی سے ہم سماجی علوم میں ابھی تک علاقائی اورمذہبی تعصب کا شکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قازقستان ہاو¿س میں ”چوتھے صنعتی انقلاب کے تناظر میں سائنس ٹیکنالوجی کی اختراع“ کے عنوان پرقازقستان ایلومنائی فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر شاہد منیر کا کہنا تھا کہ ہمیں ہائی ٹیک سٹریٹجی کے تحت پبلک پالیسی میں انویسٹمنٹ، تعلیم کا ماڈل اور ٹٰیکنالوجی کوفروغ دینا ہوگا۔ انٹرنیٹ آف تھنگز، عالمگیریت، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، خودکاری، سوپر کمپیوٹنگ، کوانٹم کمپیوٹنگ، انٹیلی جنٹ روبوٹ، خودکار گاڑیاں ،نیورو ٹیکنالوجیکل دماغی اضافہ جات، جینیاتی ایڈیٹنگ نے انسانی زندگی کو تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔انڈسٹری 04کا استعمال کرکے پیداوار کو 30 فی صد تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ڈاکٹر شاہد منیر نے قازقستان ایلومنائی فورم کی سرگرمیوں کی تعریف کی اور کہا کہ آج کی تقریب پاکستان اور قازقستان کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار اداکرے گی۔تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری ، راو¿ خالد ، پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق ، پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر ، خواجہ فرید ، ڈاکٹر کنول امین ، ڈاکٹر ندیم بھٹی اور دیگر سینئر ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔