مذاکرات میں ایک بات ، 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں ختم ، ملک بڑی تحریک کا متحمل نہیں ہوسکے گا : عمران
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) لاہور میں ریلی سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ کل مذاکرات میں ہم نے ایک ہی بات کہنی ہے کہ 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں ختم کریں ہم ایک ساتھ الیکشن کیلئے تیار ہیں۔ پی ٹی آئی کی ریلی کا آغاز لبرٹی گول چکر سے ہوا اور ریلی میں کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ عمران خان نے ناصر باغ میں گاڑی کے اندر سے ریلی سے خطاب کیا اور کہاکہ ہم پر جرائم پیشہ مسلط کیے گئے، یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، یہ تب الیکشن کراناچاہتے ہیں جب سمجھیں گے کہ میں راستے سے ہٹ گیا، ان کا صرف ایک مقصد ہے کہ کسی طرح مجھے ہٹائیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے واضح طورپرکہا ہے 14 مئی کوپنجاب کا الیکشن ہوگا، سپریم کورٹ نے کہا کہ ان سے مذاکرات کریں، اگریہ متفق ہوجاتے ہیں توصرف پنجاب کا نہیں پورے ملک میں الیکشن ہوگا۔ سابق وزیراعظم نے ایک بار پھر شرط رکھی اور کہا کہ کل مذاکرات میں ہم نے ایک ہی بات کہنی ہے کہ 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں ختم کریں ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کے منصوبے میں پھنس کر انتظار کریں گے کہ ستمبر میں الیکشن ہوگا توکسی غلط فہمی میں نہ رہیں، 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں ختم نہ کیں تو عدالت کو کہیں گے کہ ہمیں پنجاب اور خیبرپختونخوا کا الیکشن چاہیے۔ ان کا کہنا تھاکہ ان لوگوں نے آئین توڑا یا ججز کے خلاف کچھ کیا تو پی ٹی آئی سڑکوں پر ہو گی، تحریک انصاف سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کے ساتھ کھڑی ہو گی، آج تک ہم نے معاشی حالات کی وجہ سے پرامن احتجاج کیے، اگر آئین توڑا تو ملک میں جنگل کا قانون ہو گا، ملک تباہی کی طرف جا رہا عام آدمی مہنگائی میں پس رہا ہے، اگریہ آئین توڑ دیں گے تو پاکستان میں کیا رہ جاتا ہے جس ملک میں سپریم کورٹ کے حکم کوحکومت نہ مانے توکون سرمایہ کاری کرے گا؟، انہوں نے کہا کہ چور اورہینڈلرز آئین کی خلاف ورزی کریں گے تو قوم میرے ساتھ نکلے گی، طاقتورکو آئین قانون کی پرواہ نہ ہوتوملک بناناری پبلک بن جاتا ہے، سب تیاری کریں اگلے ہفتے دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہوجائےگا ، اگلے ہفتے سب کو پتا چل جائے گا ملک میں آئین ہے یا جنگل کا قانون۔ عمران خان کا کہنا تھاکہ آئین کے مطابق اسمبلی ختم ہو تو 90 دن میں الیکشن ہونے تھے، نگران حکومت نے الیکشن کے لئے ایک کام نہیں کیا، نگران حکومت کی اب کوئی آئینی حیثیت نہیں، ملک میں 70 فیصد عوام کے منتخب نمائندے نہیں ہیں۔ناصر باغ میں عمران خان کے خطاب کے بعد ریلی اختتام پذیر ہوگئی اور سابق وزیراعظم زمان پارک روانہ ہوگئے۔ قبل ازیں ریلی میں گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھاکہ ہماری یوم مئی کی ریلی کیلئے لاہور سے زبردست رسپانس ملا، شاندار آغاز کے بعد ریلی اوربھی زورپکڑرہی ہے، یہ ان کیلئے انتباہ ہے جو سپریم کورٹ اور آئین کی خلاف ورزی کا سوچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام الیکشن سے بھاگ کرسپریم کورٹ احکامات کی خلاف ورزی کرنیوالی مافیاکوبرداشت نہیں کریں گے، ملک نازک معاشی صورتحال سے گزررہاہے، ہمارا ملک سڑکوں پر ہونے والی بڑی تحریک کامقابلہ نہیں کرسکے گا۔ ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے تاکہ پی ٹی آئی کمزور ہو۔ نگران حکومت کی اب کوئی آئینی حیثیت نہیں۔ جب تک قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی‘ مزدور کو حق نہیں ملے گا۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کی ریلی کو روکنے کیلئے جڑواں شہروں کو ملانے والے مقام فیض آباد کو سیل کر دیا گیا ہے۔ جڑواں شہروں کی انتظامیہ نے کنٹینرز لگا دیئے ہیں۔ یہ اقدام پی ٹی آئی کی مزدور ڈے ریلی کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کیلئے کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں فیض آباد کو سیل کرنے کا مقصد سہالہ آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کی آئل ٹینکرز ریلی کو بھی اسلام آباد داخلے سے روکنا ہے۔ فیض آباد کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے اور مزید کنٹینرز بھی پہنچا دیئے گئے ہیں۔ فیض آباد انٹرچینج کو اچانک سیل کئے جانے کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور دونوں شہروں کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک بدترین جام ہو گیا جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری طرف پشاور میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر تین روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر پشاور شاہ فہد کے مطابق شہر میں پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی ہوگی۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تحرےک انصاف کی ےوم مزدور کے حوالے سے لاہور مےں چےئرمےن پی ٹی آئی عمران خان کی قےادت مےں نکالی گئی رےلی مےں شرکت کرنے کےلئے گوجرانوالہ سے پی ٹی آئی کے مقامی رہنماﺅں خالد عزےز لون اور چوہدری طارق گجر کی قےادت مےں بھی قافلے روانہ ہوئے، قافلوں مےں کارکنوں کی بڑی تعداد شرےک تھی۔ کارکنوں نے ہاتھوں مےں پارٹی پرچم اٹھا رکھے تھے، جبکہ شرکاءنے کپتان کے حق مےں بھرپور نعرے بازی بھی کی۔