مقبوضہ کشمیر میں 4ماہ کے دوران تلاشی، تشدد کی کارروائیوں میں 21افراد شہید ہوئے
سری نگر(کے پی آئی)بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں 2023 کے پہلے چار ماہ کے دوران 21 کشمیریوں کو شہید کر دیا جبکہ اپریل 2023 کے دوران تین کشمیری شہید اور94 کو گرفتار کر لیا گیا۔ بھارتی فورسز کی محاصرے ، تلاشی اور پرتشدد کارروائیوں کے دوران 50 شہری زخمی ہو گئے۔اس دوران بھارتی فورسز نے حریت رہنما، بلال احمد صدیقی، سیاسی کارکنوں، نوجوانوں، طلبا اور صحافی عرفان معراج سمیت 400 سے زائد شہریوں کو گرفتار کیا۔ ان میں سے متعدد افراد کے خلاف سخت قوانین غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام))یکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔بھارتی فوج کے اہلکاروں نے اس عرصے میں 860 محاصرے اور تلاشی کارروائیاں کیں۔ دریں اثنا، فوجیوں نے گزشتہ ماہ اپریل میں تین کشمیریوں کو شہید اور کم از کم 94 کشمیریوں کو گرفتار کیا۔ بھارتی فوج کے بہیمانہ قتل کا مقصد کشمیریوں کو خوفزدہ کرنا ہے لیکن یہ قتل آزادی کی جدوجہد میں نئی قوت پیدا کرتا ہے۔دریں اثنا چار ہزار سے زائد حریت رہنماوں، کارکنوں، نوجوانوں، طلبا، صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں بشمول حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک و دیگر۔ بھارت اور مقبوضہ جموںو کشمیر کی مختلف جیلوں میں بدستور بند ہیںجبکہ حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق اگست 2019 سے اپنی رہائش گا سری نگر میں مسلسل نظربند ہیں۔یہ قیدی مودی حکومت کے بدترین سیاسی انتقام کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔