محسن نقوی کے عہدے پر برقرار رہنے کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رضا قریشی نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے عہدے پر برقرار رہنے کے خلاف درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیس تو سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا سر یہ معاملہ مختلف ہے مدت کا معاملہ ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نے کیس میں کیا تاریخ ہے؟۔ آئین میں نگران حکومت کا کیا طریقہ کار ہے، درخواست گزار نے کہا کہ اسی سیٹ اپ کو جائز قرار دینے کا عدالت کو اختیار ہے۔ نوے روز میں الیکشن کرانا ہے اور نوے روز میں نگران حکومت کی معیاد ختم ہو جاتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر لیں۔ درخواست گزار نے کہا کہ اربوں روپے کا بجٹ ہوتا ہے جو نگران حکومت منظور نہیں کر سکتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ الیکشن نوے روز میں نہیں ہوتے تو پھر کیا ہوگا؟ یہی سوال سپریم کورٹ کے سامنے ہے فیصلہ ہو لینے دیں، قانون میں لکھا ہے کہ نگران حکومت نئی حکومت بننے تک برقرار رہے۔ قانون کیا کہتا ہے اس پر بتائیں آپ نے تمام قانونی آپشنز بتا دئیے۔ سرکاری وکیل کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ درخواست ناقابل سماعت اور جرمانے کے ساتھ خارج کی جائے۔ نگران حکومت پارلیمنٹ کو جواب دہ نہیں جب تک نئی کابینہ وجود میں نہ آجائے، درخواست گزار نے کہا کہ سرکاری وکیل نے جو فیصلے پیش کئے وہ 2020ء سے پہلے کے ہیں، پنجاب میں نگران حکومت کی آئین میں دی گئی معیاد ختم ہو چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کی تاریخ میں توسیع کی لیکن نگران حکومت کو توسیع نہ دی، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی غیر آئینی طور پر عہدہ سنبھالے ہوئے ہیں۔