پرویزالٰہی کے مبینہ فرنٹ مین سہیل کو ساتھی اینٹی کرپشن کی حراست سے چھڑا لے گئے
گوجرانوالہ‘ لاہور (نمائندہ خصوصی + خبر نگار) سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے مبینہ فرنٹ مین سہیل اصغر کو اینٹی کرپشن کی حراست سے اس کے ساتھی مبینہ طور پر چھڑوا کر فرار ہو گئے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا، ورثاء نے شدید احتجاج بھی کیا، بتایا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن کے مقدمہ میں گرفتار ملزم سہیل اصغر جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن پولیس کی حراست میں تھا۔ گزشتہ رات ملزم نے شور مچانا شروع کر دیا کہ اس کے سینے میں درد ہے جس پر اسے اینٹی کرپشن تھانے سے سرکاری گاڑی میں ہتھکڑی لگا کر سول ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ جنرل بس سٹینڈ کے قریب جی ٹی روڈ پر سرکاری گاڑی کو مبینہ طور پر بغیر نمبر سفید رنگ کے ڈبل کیبن ڈالہ اور موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح ملزمان نے زبردستی روک لیا۔ اس دوران ملزمان گن پوائنٹ پر زبردستی سہیل اصغر کو ہتھکڑی سمیت چھڑوا کر فرار ہو گئے۔ تاہم تھانہ ماڈل ٹائون پولیس نے سرکل آفیسر رائے صفدر حسین کی مدعیت میں سات نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ دوسری جانب ملزم سہیل اصغر کے فرار کے معاملہ پر اس کے ورثاء نے تھانہ سول لائن کے باہر شدید احتجاج کیا۔ ملزم سہیل اصغر کی اہلیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کا خاوند فرار نہیں ہوا، سہیل اصغر کو ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل چٹھہ لیکر گئے ہیں، ہمیں فرار ہونے کی ضرورت نہیں، ہمارے مقدمات تو عدالتوں سے ڈسچارج ہو رہے تھے۔