عمران کی عبوری ضمانت میں آج تک توسیع، پیش نہ ہوئے تو منسوخ : اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار+اپنے سٹاف رپورٹر سے) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف 9 مقدمات میں عبوری ضمانت میں آج تک توسیع کر دی ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی ڈویژن بنچ نے 7 مقدمات میں اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ایک رکنی بنچ نے 2 مقدمات میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ سات مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کے لیے عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل سلمان صفدر، فیصل چوہدری، نعیم پنجوتھا جبکہ حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز عمران خان لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ جہاں 5 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی۔ عمران خان طلبی نہ ہونے کے باوجود لاہور ہائیکورٹ پیش ہوئے۔ واپسی پر عمران خان کی ٹانگ پر پریشر اور سیڑھیوں کی وجہ سے سوجن آئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جب سے کیس لگا ہے ایک بار بھی عمران خان پیش نہیں ہوئے۔ اب آپ بتائیں کیا کریں؟ سلمان صفدر نے کہا کہ ہم نے لاہور ہائی کورٹ میں شامل تفتیش ہونے کیلئے جمعہ دوپہر 2 بجے کا بیان حلفی دیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے میڈیکل رپورٹ بھی پرائیویٹ ادارے کی دی ہے، اس پر سلمان صفدر نے کہا کہ علاج ہی وہاں ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ پھر سرکاری ہسپتال کیوں نہیں جاتے؟ سلمان صفدر نے کہا کہ اپنی اچھی نیت ظاہر کرنے کے لیے ہم وہ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیے کہ عمران خان مراعات یافتہ ہیں، ہم ان کے لیے الگ قانون بنا دیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایک عام آدمی اس طرح کرے گا تو کیا اس کی ضمانت کی درخواست رہے گی؟ جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیے کہ پہلے بھی ہم کافی بار استثنیٰ دیتے رہے ہیں، سلمان صفدر نے کہا کہ کیا پاکستان کی تاریخ میں کسی بندے کے خلاف 3 مہینے میں 140 مقدمات بنائے گئے ہیں؟ اس لحاظ سے حالات غیر معمولی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم آپ کو میرٹ پر نہیں سنیں گے۔ ہم نے جو آرڈر دیا تھا اس میں لکھا تھا کہ عدم پیشی پر عبوری ضمانت منسوخ ہو جائے گی۔ آج تک عمران خان پیش ہو جاتے ہیں تو ٹھیک، ورنہ ضمانت منسوخ ہو جائے گی۔ سلمان صفدر کی جانب سے 3 سے 4 دن دینے کی استدعا کی گئی۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں آج تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آج 4مئی تک ملتوی کر دی۔ قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک رکنی بنچ نے اقدام قتل کیس اور اداراوں کے خلاف بیان کے کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کے لیے عمران خان کو آج ہی عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کہاں ہیں درخواست گزار؟ اس پر عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ نہیں آسکے، استثنیٰ کی درخواست دائر کی ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نیچے آگئے ہیں یا وہ اوپر آگئے ہیں۔ عدالتوں کا مذاق بنا رکھا ہے، ہائی کورٹ کو سول کورٹ سمجھ رکھا ہے کیا؟ چیف جسٹس نے متنبہ کیا کہ عدالتی وقت تک عمران خان پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت خارج کر دیں گے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے چیف آف سٹاف سینٹر شبلی فراز نے بدھ کی شام اہم ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں عمران خان عدالتوں اور آئین کو مقدم سمجھتے ہیں۔ پاؤں میں شدید سوزش اور تکلیف کے باوجود عمران خان کل اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہونگے۔