سعودیہ ایران تعلقات کی بحالی عالمی اسلام کی وحدت اور اتحاد کا مظہر
سید عدنان شاہ
پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام 5ویں سالانہ عالمی پیغام ِاسلام کانفرنس میں مقررین نے واضح کیاہے کہ انتہا پسندی، دہشت گردی، فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے اور مسئلہ فلسطین و کشمیر کے حل کیلئے مسلم امہ کی وحدت اور اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔جس کیلئے پاکستان علماء کونسل سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کے علماء و مشائخ کے ساتھ مل کر اپنا بھرپور اور فعال کردار ادا کرتی رہے گی۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد کیلئے مثبت قدم ہے، پاکستان علماء کونسل اور انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل اور دنیا اسلام کے علماء و مشائخ اور اہم اکابرین کی مشاورت سے عالمی امن بالخصوص ایران سعودی عرب تعلقات کی بحالی، حجاج اور زائرین کیلئے عظیم خدمات پر، یوکرین اور روس کے درمیان جنگ بندی کی کوششوں، پاکستان، ترکی سوڈان اور دیگر ممالک میں سیلاب، زلزلوں اور دیگر آفات پر بھرپور تعاون اور خدمات پر سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی میں سعودی عرب کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان کی جدوجہد اور خدمات پر 2022-23کیلئے امیر محمد بن سلمان کو قائد سلام(سلامتی کا رہبر) کا ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔
گذشتہ روز اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی کانفرنس کی صدارت صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کی جبکہ کانفرنس سے سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف سعید المالکی، فلسطین کے سفیر احمد رباعی،اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز،سینیٹرمشاہد حسین سید،پیر نقیب الرحمن،سید ضیاء اللہ شاہ بخاری،حسان حسیب الرحمن،مولانا عبدالزاہد نے بھی خطاب کیاجبکہ پاکستان میں اسلامی ممالک سوڈان،بحرین،ناروے سمیت مختلف ممالک کے سفراء اور نمائندوں نے بھی شرکت کی ۔چیئرمین پاکستان علماء کونسل اور سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمودا شرفی کی جانب سے کانفرنس سے مختلف قراردادیں بھی منظور کروائی گئیں۔ایک اقرار داد کے ذریعے انتہا پسندی، دہشت گردی کے خاتمے اور عالمی امن میں اہم کردار ادا کرنے پر پاک فوج اور سلامتی کے اداروں کی خدمات کو سراہا گیااور کہا گیا کہ پاکستان کی سلامتی و استحکام امت مسلمہ کو بے حدعزیز ہے، پاکستان میں داخلی استحکام کیلئے پاکستان کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے پاک فوج اور سلامتی کے اداروں کو کمزور کرنے اور ان کے خلاف سازشیں کرنے والے عناصر کو روکنا اور بے نقاب کرنا ہوگا۔ ملک بھر کے علماء و مشائخ پاکستان کی افواج اور سلامتی کے اداروں کے خلاف ہر قسم کے غلیظ پراپیگنڈہ کو مسترد کرتے ہیں۔ پیغام اسلام کانفرنس پاکستان کی فوج اور اس کی قیادت کے خلاف پاکستان اور اسلام دشمن قوتوں کی طرف سے چلائی جانے والی مہم کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور پاک فوج اور اس کی قیادت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔
کانفرنس میں مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا گیا کہ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیاجائے، اسرائیلی اور بھارتی مظالم کے خلاف اسلامی اور عالمی دنیا فوری طور پر اقدامات اٹھائے۔ پیغام اسلام کانفرنس میں پاکستان اور رابطہ عالم اسلامی کے تحت مکہ المکرمہ اور شیخ الازہر کی قیادت میں ہونے والے معاہدہ اخوت انسانیہ میں طے ہونے والے میثاق مکۃ المکرمہ کی مکمل تائید و حمایت کی گئی اور انتہا پسندی، دہشت گردی، فرقہ وارانہ تشدد اور اسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے تمام مسالک و مذاہب کی قیادت سے مشترکہ جدوجہد کی اپیل کی گئی۔پیغام اسلام کانفرنس نے واضح کیا ایران سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کیا جاتا ہے اور اس حوالہ سے کانفرنس پاکستان کے عظیم ترین دوست چین کی کوششوں کی خراج تحسین پیش کرتی ہے۔سعودی عرب ایران تعلقات کی بحالی سے عالم اسلام کی وحدت اور اتحاد کو تقویت ملے گی اور اسلامی عرب ممالک میں موجود فرقہ وارانہ تشدد و انتہا پسندی، دہشت گردی اور بیرونی مداخلتوں کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ پیغام اسلام کانفرنس وطن عزیز پاکستان کے تمام طبقات سے اپیل کرتی ہے کہ وطن عزیز پاکستان کی سلامتی و استحکام اور معاشی و اقتصادی، معاشرتی و اخلاقی صورتحال کی بہتری کیلئے مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔ وطن عزیز پاکستان میں اس وقت جو صورتحال پیدا ہوئی ہے یا وطن دشمن عناصر جو صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں ا س کا واحد حل وسیع سطح پر مذاکراتی عمل ہے،جملہ جماعتوں کیلئے تمام مسائل کا حل مذاکرات میں ہے۔
پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام 5ویں سالانہ عالمی پیغام اسلام کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہاہے کہ پاکستان میں موجود تمام مکاتب فکر کے علماء ،مشائخ سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین مسئلہ فلسطین اورمسئلہ کشمیر کے بارے اصولی موقف سے کبھی دستبردار نہیں ہوسکتے سعودی عرب اور ایران کے تعلقات امت مسئلہ کیلئے خوشخبری ہے ۔کانفرنس میں صدر مملکت ڈاکٹر محمد عارف علوی خطاب کرتے ہوئے واضح کیاکہ آج بنگلہ دیش چند سالوں میں بھارت سے بھی زیادہ معاشی طورپر مضبوط ہو چکاہے اسلامی ممالک خاص طورپر پاکستان کو معاشی طورپر مضبوط ہونا ہوگا اس کیلئے ہمیں سیرت رسول ؐاور قرآنی تعلیمات سے سیکھنا ہوگا ڈاکٹر عارف علوی نے فلسطین،کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں پر ظلم وستم کا ذکر کرتے ہوئے اسکی شدیدمذمت کی۔ صدر ڈاکٹر محمد عارف علوی نے کہاہے کہ اسلامی ممالک کودفاعی اور معاشی لحاظ سے مضبوط ہونے کی ضرورت ہے ۔ہمیں قرآن کی تعلیمات اور سیرت رسولؐ کے مطابق درگزر کرنے کے عمل کو اپنا نا ہوگا۔ آج بدقسمتی سے پاکستان میں سیاستدان ایک دوسرے کو معاف کرنے کیلئے تیار نہیں۔ سینیٹرمشاہد حسین سید نے واضح کیاہے کہ آنے والے دنوں میں ایشیائی ممالک کی تقدیر کا فیصلہ امریکہ،برطانیہ اور یورپ نہیں بلکہ ایشیائی ممالک خودہی کریں گے سعودی عرب اورایران کے درمیان بہترین تعلقات سے خطے میں واضح تبدیلی آئے گی ۔ عالم اسلام میں آج جو تبدیلی نظر آرہی ہے اس کی 90سال قبل علامہ اقبال نے پیشنگوئی کردی تھی۔ ان کاکہناتھاکہ سعودی حکومت نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کامزید کہناتھاکہ پاکستان کے اندر اور باہر وحدت کی ضرورت ہے اسوقت اوآئی سی کی قیادت سعودی عرب کے پاس ہے اسے مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اسی طرح کرداراداکرنا ہوگا جسطرح وہ پوری دینا میں یکجہتی کے فروغ کیلئے کرتاہے ۔ان کامزید کہناتھاکہ ہمیں اپنی معیشت ٹھیک کرنے کیلئے کسی کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہے مسلم ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان کے اندر سیاسی استحکام پیدا کیاجائے انہوں نے صدر مملکت کو توجہ دلائی کہ وہ پاکستان میں سیاسی استحکام کیلئے اپنا کرداراداکریں انہوں نے کہاکہ آج ایک بارپھر فوج اور قوم کو تقسیم کرنے کی سازش ہورہی ہے قوم اور فوج نے ملکر پہلے بھی دہشت گردی کو شکست دی تھی آئندہ بھی دے گی اور ہم کسی بھی اندرونی و بیرونی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے انہوں نے ایران اور سعودی عرب تعلقات کو خوش آئند قراردیتے ہوئے واضح کیا کہ اس معاہدے سے پورے خطے کو فائدہ حاصل ہوگا۔اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹرقبلہ ایاز کاکہناتھاکہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے سعودی حکومت نے پاکستان کے ساتھ تعاون کا یقین دلایا امید ہے کہ پاکستان مشکلات سے نکل آئے گا۔