• news

برطانوی بادشاہ چارلس نے تاریخی تاج سجالیا ، شہباز شریف سمیت 2 ہزار سے زائد مہمان شریک 


لندن ‘اسلام آباد (عارف چودھری+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) برطانیہ کے شاہ چارلس سوم نے شاہی تاج سر پر سجالیا، آرچ آف کینٹربری نے شاہ چارلس سے حلف لیا،کوئین کونسورٹ کمیلا کی بھی تاج پوشی کی گئی۔ لندن کے ویسٹ منسٹر ایبے میں ہونے والی طویل شاہی تقریب میں برطانوی ثقافت کی بھرپورعکاسی کی گئی۔ تاجپوشی کی روایتی قدیم رسومات ادا کی گئیں، شاہ چارلس نے انجیل پر حلف اٹھایا، حلف اٹھانے کے بعد سنہری شاہی پوشاک پہنائی گئی، بادشاہ چارلس نے صدیوں پرانی سینٹ ایڈورڈ چیئر سنبھالی۔ انہیں شاہی علامات پیش کی گئیں، جس کے بعد آرچ بشپ نے شاہ چارلس کو کنگ ایڈورڈ تاج پہنایا۔ تاج پوشی کی تقریب میں شاہی خاندان سمیت دنیا بھر سے 2000 سے زیادہ مہمانوں نے شرکت کی جن میں کئی ممالک کے بادشاہ اور شاہی خاندان کے افراد بھی شامل تھے۔ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف بھی تاج پوشی کی تقریب میں شرکت کیلئے لندن میں موجود تھے۔ شاہ چارلس برطانوی تخت پر براجمان ہونے والی 40 ویں شخصیت ہیں۔ وہ اپنی والدہ ملکہ الزبتھ دوئم کی 8 ستمبر 2022ءکو موت کے بعد بادشاہ بنے تھے۔ شاہ چارلس برطانیہ کے علاوہ 14 دولتِ مشترکہ کے ممالک کے بھی بادشاہ ہیں جن میں آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ بھی شامل ہیں۔ بادشاہ چارلس14 نومبر 1948ءکو پیدا ہوئے اور انہیں 1969ءمیں باقاعدہ طور پر پرنس آف ویلز بنایا گیا جبکہ بادشاہ چارلس نے فوجی خدمات بھی انجام دیں۔ بادشاہ چارلس نے پہلی شادی 1981ءمیں آنجہانی پرنسس آف ویلز ڈیانا سے کی اور پھر بادشاہ چارلس کمیلا پارکر کے ساتھ 2005ءمیں رشتہ ازدواج میں بندھے۔ شاہ چارلس کے ساتھ کمیلا کی بھی تاج پوشی کی گئی اور اب وہ ملکہ کومیلا کہلائیں گی۔ بادشاہ چارلس کے دوبیٹے شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری ہیں۔ بادشاہ چارلس کے بیٹے شہزادہ ولیم کو اب پرنس آف ویلز کا اعزاز عطا کر دیا گیا ہے اور وہ اگلے بادشاہ ہوں گے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ہفتہ کو لندن میں بادشاہ چارلس سوئم کی تاج پوشی کی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کی اور حکومت اور پاکستانی عوام کی جانب سے بادشاہ کو نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ وزیر 70 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی برطانوی بادشاہ کی رسمِ تاجپوشی منائی جا رہی ہے۔ اس سے قبل ان کی والدہ آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم 1953ءمیں تخت پر براجمان ہوئی تھیں۔ بادشاہ چارلس سوم اور ملکہ کمیلا کو عالمی رہنماﺅں اور معززین سمیت ہزاروں شرکا سے بھرپور اجتماع کے سامنے تاج پوشی کی شاندار تقریب کے دوران آرچ بشپ آف کینٹربری نے تاریخی تاج پہنایا، محل کے باہر مسلح دستوں نے سلامی دی ،ملک بھر کے گرجا گھروں میں جشن کے دوران گھنٹیاں بجائی گئیں، تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف اور مریکی خاتون اول جِل بائیڈن سمیت تقریبا 100 سربراہان مملکت اور معززین نے شرکت کی۔ تقریب سے قبل 74 سالہ چارلس اور 75 سالہ ملکہ کمیلا بکنگھم پیلس سے ڈائمنڈ جوبلی اسٹیٹ کوچ پر سوار ہو کر ویسٹ منسٹر ایبی کےلئے روانہ ہوئے۔ اس دوران عوام کا سمندر ان کے استقبال کے لیے سڑکوں پر موجود تھا،11ہزار سے زائد پولیس اہلکار تقریب میں کسی قسم کا خلل پیدا کرنے کی کوشش کو روکنے کے لیے ڈیوٹی پر مامور رہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم اور ملکہ کمیلا کو عالمی رہنماﺅں اور معززین سمیت 2 ہزار سے زائد شرکا سے بھرپور اجتماع کے سامنے تاج پوشی کی شاندار تقریب کے دوران آرچ بشپ آف کینٹربری نے تاریخی تاج پہنایا۔ قبل ازیں بادشاہ چارلس سے آرچ بشپ آف کینٹربری نے حلف لیا جبکہ بادشاہ چارلس نے حلف نامے پر دستخط کردیئے جس کے بعد برطانیہ کے وزیراعظم رشی سوناک نے مختصر خطاب کیا۔ س 22 کیرٹ سونے سے بنا ہے۔ تاج میں نیلم، یاقوت اور پکھراج سمیت 444 جواہرات اور قیمتی پتھر جڑے ہیں۔360 سالہ پرانا تاج 30 سینٹی میٹرسے زیادہ لمبا ہے اور اس کا وزن دو کلوگرام سے زائد ہے۔ برطانوی شاہی محل کے اندرونی اختلافات منظر عام پر لانے والے شہزادہ ہیری والد کی تاجپوشی کی تقریب میں شریک ہوئے۔ برطانیہ کے بادشاہ چارلس کو تاریخی کنگ ایڈورڈ تاج پہنا دیا گیا۔ تقریب میں دنیا بھر سے مختلف ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔ تاجپوشی کی تقریب میں شہزادہ ہیری بھی شریک ہوئے۔ شہزادہ ہیری کی بیوی میگھن مارکل تقریب میں شریک نہیں ہوئیں۔ ہیری تقریب تاجپوشی کے بعد شاہ چارلس کی بگھی کے ساتھ نہیں گئے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے لندن میں ہز میجسٹی بادشاہ چارلس سوئم کی تاج پوشی کی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ 70 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی برطانوی بادشاہ کی رسمِ تاجپوشی منائی جا رہی ہے۔ اس سے قبل ان کی والدہ آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم 1953ءمیں تخت پر براجمان ہوئی تھیں۔ اس موقع پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومت اور پاکستانی عوام کی جانب سے بادشاہ کو نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نئے بادشاہ، جو دولت مشترکہ کے سربراہ بھی ہیں، کے تختِ برطانیہ پر بیٹھنے سے اس کثیرالجہتی فورم کے لیے نئے مواقع اور نئی راہیں کھلی ہیں اور اس تنظیم کو نئی روح اور نئے مقصد کا احساس ملا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن