سعودی عرب کی مجلس شوری کے چیئرمین کی سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات
اسلام آباد(نا مہ نگار)سعودی عرب کی مجلس شوری کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ نے بدھ کو سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات ، امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔سپیکر نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین برادرانہ تعلقات مذہب ، ثقافت ،تاریخ اور باہمی اعتماد و احترام کے لازوارل رشتوں پر استوار ہیں ۔ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پارلیمانی رابطوں میں اضافہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی مجلس شوری کے چیئرمین کی سربراہی میں سعودی پارلیمانی وفد کی دو روزہ بین الاقوامی آئینی کنونشن میں شرکت پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔سعودی عرب کی مجلس شوری کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ محمد الشیخ نے آئین کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر کامیاب بین الاقومی آئینی کنونشن کے انعقاد پر مبارکباد دی اور کہا کہ آئین پاکستان کی مناسبت سے ایک ماہ تک جاری رہنے والی تقریبات کا کامیاب انعقاد قابل تعریف ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب گہرے مذہبی ثقافتی اور برادرانہ رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔سعودی عرب کی عوام اور حکومت پاکستان کی پائیدار ترقی اور خوشحالی کی خواہش مند ہے ۔
دونوں برادر ممالک میں پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ۔سپیکر نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے ۔ دونوں اسلامی برادر ممالک مشکل وقت میں ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی فراخدلانہ مدد کی ہے ۔ سعودی عرب اور پاکستان کے برادرانہ تعلقات علاقائی خوشحالی کے لیے ضروری ہیں۔سعودی عرب اور ایران کے مابین تعلقات کی بحالی انتہائی خوش آئند ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نےدونوں برادر ممالک کی پارلیمانوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان نے ڈیجیٹلائزیشن کو متعارف کرایا ہے۔ڈیجیٹلائزیشن کے اقدام سے ہم نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہے۔پاکستان کی پارلیمان کے ڈیجیٹلائزیشن کے کامیاب تحربات کو سعودی مجلس شوری کے ساتھ تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔سعودی عرب کی مجلس شوری کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ نے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو سعودی عرب کا دورہ کرنے کی دعوت دی ۔
ملاقات