ملک کے وسیع تر مفاد کے لئے سب کو مل بیٹھنے کی ضرورت
ندیم بسرا
عمران خان کی گرفتاری کے بعد لاہور میں حالات بدستور کشیدہ ہی ہیں۔مشتعل افراد کی طرف سے توڑ پھوڑ سے نہ صرف قومی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچا بلکہ سینکڑوں لوگ زخمی بھی ہوئے۔پی ٹی آئی کے کارکن اور انتظامیہ اس وقت آمنے سامنے آئی جب عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما نے احتجاج کی کال دی۔لاہور میں موجود پی ٹی آئی کے کارکنان یا ان کے بھیس میں موجود افراد نے املاک کو نقصان پہنچایا۔ پی ٹی آئی کی لاہور کی قیادت ان پر تشدد کارروائیوں سے آگاہ رہے مگر روکنے میں ناکام رہے۔یاسمین راشد ایک بڑے جلوس کے ساتھ کینٹ میں داخل ہوئی جہاں توڑ پھوڑ کی گئی۔محمود الرشید، حماد اظہر ،میاں اسلم اقبال سمیت دیگر لیڈر شپ بھی کارکنوں کو احتجاج پر اکساتی ہی رہی مگر انہیں مشتعل ہونے سے روک نہ سکے۔کینٹ میں ہنگاموں کے دوران ڈی آئی جی آپریشنز علی ناصر رضوی زخمی ہوگئے۔کینٹ کا ایریا کلیئر کرانے کے لیے آپریشن کیا گیا جس کے دوران ڈی آئی جی آپریشنز علی ناصر رضوی زخمی ہوگئے۔پی ٹی آئی مظاہرین کے پتھراؤ سے علی ناصر رضوی کے چہرے پر شدید زخم آئے، پتھر لگنے سے ان کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور آنکھ بھی متاثر ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق آنکھ پر چوٹ لگنے سے علی ناصر رضوی کی بینائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔کینٹ آپریشن کے دوران زیادہ پولیس افسران و ملازمین زخمی ہوئے ہیں۔ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور علی ناصر رضوی، ایس ایس پی آپریشن لاہور صہیب اشرف،ایس پی کینٹ لاہور اویس شفیق سمیت ایک سو تیس پولیس کے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے نو سو پینتالیس افراد کو بدھ والے روز تک گرفتار کیا گیا۔اس دوران پچیس گاڑیاں نذر آتش کی گئیں اور چودہ سرکاری گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ لاہور شہر کے حالات بدستور کشیدہ ہی ہے زمان پارک، لبرٹی، شاہدرہ، ملتان روڈ، سگیاں پل سمیت شہر کے متعدد علاقوں میں پولیس اور پی ٹی آئی کے لوگ آمنے سامنے ر ہے ان جگہوں کو کنٹینر کھڑے کرکے بند کردیا گیا اور راستوں کو مکمل بند رکھا گیا۔لاہور کی مارکیٹیں جزوی طور پر کھلی رہیں بڑی مارکیٹیں ہال روڈ، شاہ عالم مارکیٹ ،اچھرہ مارکیٹ ،لبرٹی مارکیٹ سمیت دیگر جزوی طور پر کھلیں۔پرائیویٹ اور سرکاری سکولز مکمل بند رہے بورڈ کے ہونے والے پرچے ملتوی کردیے گئے یوں معمولات زندگی میں شدید خلل رہا میٹرو اور اورنج ٹرین بھی بند رہیں۔ آمد ورفت میں تعطل ،قومی املاک اور سینکڑوں لوگوں کے زخمی ہونے کے بعد پر تشدد واقعات پر لوگوں میں غم و غصہ پایا گیا۔ جلتی گاڑیوں اور گھروں میں توڑ پھوڑ کا آنکھوں دیکھاحال ایسے واقعات پر پاکستانیوں کا دل واقعی رنجیدہ رہا۔اب بھی موقع ہے ملک کے وسیع تر مفاد کے لیے سب لوگ اکھٹے ہوجائیں تاکہ مزید کسی نقصان سے محفوظ رہا جا سکے، وگرنہ دشمن ہمارے اس کام سے خوش ہو کر تالیاں بجاتا رہے گا اور جشن مناتا رہے گا، اب بھی وقت ہے مزید چیزیں خراب اور برباد ہونے سے بچا لی جائیں۔