• news

پی ٹی آئی کیخلاف کریک ڈاو¿ن جاری ، یاسمین راشد، ، شریں مزاری سمیت متدد گرفتاری 

لاہور شیخوپورہ فیروز والہ اسلام آباد کراچی (خبر نگار+ نمائندہ نوائے وقت+ نیوز رپورٹر+ نامہ نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نیوز ایجنسیاں) پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف ملک بھر میں کریک ڈا¶ن کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد، شیریں مزاری، ملتان سے سابق ایم این اے عامر ڈوگر سمیت گرفتار افراد کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی ہے۔ صرف پنجاب سے گرفتار افراد کی تعداد 2 ہزار 790 ہو گئی۔ ترجمان پولیس کے مطابق پنجاب میں 152 پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے۔ اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ گاڑیوں کو جلانے اور پتھرا¶ کرنے والے 85 شر پسند عناصر گرفتار کر لئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف سے 15 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ تھانہ فیروزوالہ پولیس نے پی ٹی آئی حلقہ پی پی 137 کا ٹکٹ حاصل کرنے والے ابوذر مقصود چدھڑ ، تحریک انصاف کے ضلعی نائب صدر حاجی ملک محمد اقبال، ملک تنویر ،ملک نوید سمیت 53 نامزد افراد سمیت 160 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی رہائشگاہ واقع موضع مرغز سے سکیورٹی ہٹا دی گئی۔ 2013 میں صوبائی اسمبلی اور 2018 میں قومی اسمبلی کے سپیکر منتخب ہونے کے بعد آج تک ان کی رہائش گاہ پر پولیس نفری تعینات رہی تاہم گزشتہ روز عمران خان کی گرفتاری کے احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ، موٹر وے کی بندش پر ایف آئی آر درج ہونے پر سکیورٹی واپس لی گئی۔ دریں اثناءاب تک پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کی تعداد 81 تک پہنچ گئی ہے جن میں 61ہری پور جیل منتقل کر دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صفدر سلیم شاہد نے پی ٹی آئی رہنما علی افضل ساہی کی بازیابی کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جسٹس انوار الحق پنوں نے تحریک انصاف کے سابق ممبران صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کی بازیابی کی درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے لاہور کینٹ علاقے میں جلا¶ گھیرا¶ کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے پچاس کارکنوں کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پولیس تفتیشی افسر کی استدعا مسترد کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صفدر سلیم شاہد نے پی ٹی آئی کی گرفتار 14 خواتین کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر حکومت پنجاب و دیگران سے آج جواب طلب کر لیا۔ جسٹس صفدر سلیم شاہد نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر سرکاری وکیل سے آج تحریری جواب طلب کر لیا۔ عدالت کے سرکاری وکیل کی پیر تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر دی۔ ادھر پرتشدد مظاہروں میں گرفتار ہونے والی خاتون اور دو بیٹیاں رہا کر دی گئیں۔ لبرٹی مظاہرے کے دوران گرفتار ہونے والی خاتون کو خاوند کے انتقال کی وجہ رہا کیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ خوشی محمد ملک کی ہدایت پر عدالتی عملے نے لانڈھی تھانے پر چھاپہ مار کر پی ٹی آئی کے آٹھ کارکنوں کو بازیاب کروا لیا۔ ذرائع کے مطابق زیر حراست پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں تھی۔ دریں اثناءشیخوپورہ میں پی ٹی آئی کے 52کارکنوں کو ضلع کے مختلف مقامات سے گرفتار کیا گیا تاہم کسی اہم عہدیدار یا ٹکٹ ہولڈر کی گرفتاری عمل میں نہ آئی تاہم پولیس کارروائیاں تاحال جاری ہیں جن میں مزید گرفتاریوں کاامکان ہے جبکہ اکثریتی گرفتار کارکنان کو ڈسٹرکٹ جیل منتقل کردیا گیا ہے جن کے خلاف تھری ایم پی او کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ فیروزوالہ تھانہ فیکٹری ایریا نے تحریک انصاف کے سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری علی اصغر منڈا اور امیدوار پنجاب اسمبلی اعجاز حسین بھٹی، علی عمران اور محمد ندیم سمیت 163 کارکنوں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی 9 دفعات اور 16 ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور پولیس ان کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ میں نظربند کئے جانے والے تحریک انصاف کے کارکنوں کی تعداد 45 ہوگئی ہے۔ ان کارکنوں کو 3 ایم پی او کے تحت 30 روز کے لیے نظر بند کیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن