حملہ آوروں کو 72 گھنٹوں میں گرفتار کرکے نشان عبرت بنائیں ، وزیراعظم
اسلام آباد،لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نے کہا کہ جس طریقے سے بربریت اور ملک دشمنی کی گئی اس کی مثال نہیں ملتی۔ سوچا بھی نہ تھا کہ پاکستان میں اس طرح کا واقعہ ہوگا، پوری قوم ان واقعات پر افسردہ ہے۔ ان واقعات میں ملوث افراد کو پکڑ کر مثالی سزائیں دی جائیں گی تاکہ رہتی دنیا تک نشان عبرت رہیں۔ ان واقعات کی تمام تر ذمہ داری عمران خان پر ہے، سہولت کاروں کو بھی پکڑا جائے۔ انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں مقدمات چلیں گے۔ عدالتیں جلد فیصلے کیلئے دن رات کام کریں گی۔ عمران خان اور جتھا ملک دشمن سے کم نہیں، حالات دیکھ کر خون کے آنسو روتا ہے، آج دکھی دل سے بات کر رہا ہوں، ڈنڈے، سوٹے اور اسلحہ دینے والوں سے نمٹیں گے۔ کاش یہ لمحہ ہماری زندگی میں نہ آتا کسی شرپسند کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ ملک و قوم کے محافظوں پر حملے کرنا قابل مذمت ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے جناح ہاو¿س لاہور پر حملے میں ملوث شرپسندوں کو 72 گھنٹوں میں گرفتارکرنے کا حکم دے دیا۔ لاہور میں سیف سٹی اتھارٹی کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔ قانون اپنے آہنی ہاتھوں سے ان لوگوں کو اپنی گرفت میں لے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس طرح کا کوئی کام پاکستانی نہیں سوچ سکتا، یہ بدترین حرکت کرنے والوں کو آئین اور قانون میں درج سزائیں دی جائیں گی، تاریخی جناح ہاو¿س جل چکا اور مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ ان واقعات پر پوری قوم غمگین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی اور ان کا جتھہ پاکستان کے دشمنوں سے کم نہیں، جو کام شرپسند 75 برس میں نہ کر سکے وہ پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے کیا۔ منصوبہ بندی کے تحت سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور شہیدوں اور غازیوں کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان شرپسندوں کے خلاف انسداد دہشت گردی عدالتوں میں مقدمات چلائے جائیں، وزیر قانون انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کی تعداد بڑھائیں، شرپسندوں کو سزائیں دینے کے لیے اگر راتوں کو انسداد دہشت گردی کورٹس چلانا پڑیں تو چلائی جائیں۔ پولیس اور انتظامیہ شرپسندوں کو فی الفور گرفتار کرے۔ خانہ پری قابل قبول نہیں، تمام شرپسندوں کو بلاتفریق گرفتار کیا جائے۔ اگلے 72 گھنٹوں میں تمام مجرموں اور حملہ آوروں کو گرفتار کیا جائے۔