کم گننے‘ دیوار سے لگانے والے اب ہار مان گئے: مقبول صدیقی
کراچی ( نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمیں کم گننے، دیوار سے لگانے، تعلیم و روزگار کے دروازے بند کرنے والے اب ہار مان گئے ہیں، مجھے لگتا ہے ہمارے ساتھ ظلم کرنے والے اب ہتھیار رکھ رہے ہیں۔آل سندھ آفیسرز ویلفیئرایسوسی ایشن کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم مہاجروں کیلئے کشتی نوح ہے، یہ کشتی ڈوبتی ہے یا نکلتی ہے یہ بات یقین سے نہیں کی جا سکتی، ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ گھر بچانے سے گھر بچتے ہیں یا محلہ بچانے سے گھر بچتے ہیں، سب کو نہیں بچایا تو کوئی ایک نہیں بچ پائے گا، مردم شماری ضروری ہے لیکن مردم شناسی بھی ضروری ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے مزید کہا ہے کہ وہ ریاست جو اپنے لوگوں کو صحیح گننے کی صلاحیت بھی نہ رکھتی ہو تاریخ اس سے سوال ضرور کرے گی، ایک اچھا وقت ہماری جانب بڑھ رہا ہے لیکن کیا ہم بحیثیت قوم اس کیلئے تیار بھی ہیں، اب ایسا تو نہیں ہو گاکہ جو لوگ اب ہمارے ساتھ آئیں گے ان کا مقصد اپنی نوکری بچانا ہو گا، پڑھی لکھی قومیں علم سے دانش کو کشید کرتی ہیں۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی ذمے داری شناخت دلانا تھا وہ دلوا دی، کہاں تھی یہ عدالت پوری قوم کے لوگوں کو بغیر کیس چلائے سزا دی ہے، جنہوں نے سزا کاٹ لی پھر بے شرمی سے کہہ دیا کہ کوئی ثبوت نہیں ملا، حکمران وہی ہوتا ہے جو دیدار نہ دیتا ہو اور جو آپ کے ساتھ رہتا ہے وہ آپ کا لیڈر نہیں ہوتا۔ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا ہم میں سے بھی کچھ لوگوں نے کوشش کی کہ ہم جیسے نہ رہیں اگر ہم انصاف کیلئے عدالتوں میں نہ جائیں تو کیا ہتھیار اٹھائیں، سندھ سے زیادہ سپورٹ بھٹو صاحب کو پنجاب سے ملی، دیہی اور شہری کوٹہ سندھ میں لگا دیا گیا، شہر کے ضلع وسطی کی آبادی میں اضافہ کم اور ضلع ملیر میں زیادہ ہو رہا ہے۔