ایرانی وفد کا پہلا سرکاری دورۂ سعودیہ
ایران کے وزیرخزانہ سرکاری دورے پر سعودی عرب کے ساحلی شہرجدہ پہنچ گئے۔ ریاض اورتہران کے درمیان چین کی ثالثی میں سفارتی تعلقات کی بحالی پراتفاق کے بعد کسی ایرانی عہدہ دار کا سعودی عرب کا یہ پہلا دورہ ہے۔ احسان خاندوزی کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا اقتصادی وفد جدہ پہنچا ہے۔ وہ سعودی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے اور اسلامی ترقیاتی بینک کے اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔ سعودی عرب اورایران نے مارچ میں چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت سفارتی تعلقات بحال کرنے پراتفاق کیا تھا۔ دوسری جانب، سفارتی تعلقات بحال ہونے پر سعودی عرب نے ایران میں اپنا نیا سفیر مقرر کردیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا کہنا ہے کہ ایران بھی جلد سعودی عرب میں اپنا سفیر تعینات کرے گا۔ یہ انتہائی خوش آئند امر ہے کہ سعودی عرب اور ایران میں قربتیں بڑھ رہی ہیں۔ اس سے جہاں مسلم دنیا کو متحد ہونے کا موقع مل رہا ہے وہیں یہ قربتیں اسرائیل اور امریکا جیسے ممالک کی پریشانیوں میں اضافہ بھی کررہی ہیں جو خطے میں پنپتی ان کی سازشوں پر کڑی نظر رکھنے کی متقاضی ہے۔ یہ دونوں ممالک اپنے فطری اتحادی بھارت کے ذریعے اس خطے میں اپنا اثرورسوخ قائم رکھنا چاہتے ہیں جس کے لیے بھارت پوری طرح ان کا سہولت کار بنا ہوا ہے۔ چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے مابین اچھے تعلقات استوار ہونا خطے کے امن و سلامتی کی ضمانت ہے۔ چین اور پاکستان تو پہلے ہی خطے کے امن کے لیے کوشاں ہیں، ان دونوں ممالک کے اچھے تعلقات سے اس میں مزید استحکام آئے گا اور مسلم دنیا کو متحد ہونے کا موقع ملے گا جو عالمی سطح پر اپنی مؤثر آواز اٹھا سکے گی۔ اب اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) کو بھی خواب خرگوش سے جاگ جانا چاہیے، اسے محض مذمتی بیانات اور رسمی احتجاج سے آگے بڑھ کر اپنا مؤثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ مسلم دنیا کا اتحاد ہی مقبوضہ کشمیر اور فلسطین سمیت دنیا کے مظلوم مسلمانوں کا نجات دہندہ بن سکتا ہے۔