• news

مقبوضہ کشمیر ، جی 20 اجلاس سے قبل بھارتی قابض فوج کا پر تشدد سرچ آپریشن 

سرینگر(این این آئی) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے جنوبی کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائی شروع کی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے ضلع کے علاقے ایندون ساگم کو محاصرے میں لے کر گھر گھرتلاشی کی کارروائی شروع کی جس سے مقامی لوگوں کو شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ادھر بھارتی فوجیوں نے ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں مسلسل دوسرے روز بھی محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائی جاری رکھی۔ دریں اثناءبھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسز کے اہلکاروں نے جموں خطے کے ضلع راجوری میں کیساری سمیت مختلف علاقوں میں اتوار کو مسلسل 9ویں روز بھی نام نہاد سرچ آپریشن جاری رکھا۔ ضلع کے کئی دیگر علاقوں میں اتوار کومسلسل 25ویں روز بھی سرچ آپریشن جاری رہا۔ بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں نے رواںماہ کے آخر میں سرینگر میں بھارتی حکومت کی میزبانی میں ہونے والے جی 20 اجلاس سے قبل حفاظتی اقدامات کے نام پر علاقے کے لوگوں کا جینا حرام کررکھاہے۔ وادی کشمیر کے ہر شہر اور قصبے میں گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور لوگوں کو ہراساں کیاجارہا ہے۔غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے سرینگر میں جی 20 اجلاس کے انعقاد کے خلاف 22 مئی کو مکمل ہڑتال کریں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے مودی حکومت کے مذموم اقدام کے خلاف 22 مئی کو مقبوضہ جموں و کشمیر اور آزاد جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ پوسٹروں میں لکھا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس طرح کے ایک بین الاقوامی پروگرام کا انعقاد کر کے اپنے 5 اگست 2019ءکے غیر قانونی اقدامات کو قانونی حیثیت دینا چاہتا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن