گھناﺅنی سازش کا پردہ چاک
اپریل 28 کوامریکی سفیر اچانک آدھی رات کوفواد چودھری کے گھرآئے جبکہ فواد چودھری کوبھی اس کاپیشگی علم نہیں تھا۔ پاکستان میں ایک سرکاری ایس او پی ہے جس کے تحت کوئی بھی ڈپلومیٹ اگر کسی سے ملنے جاتا ہے تو پہلے وہ مقامی پولیس کو آگاہ کرے گا تاکہ اسے سکیورٹی دی جاسکے، اگر امریکاکا سفیراچانک رات کوبغیر اطلاع دیے نکل جائے تو سوچیں کتنی اہم ترین بات ہوگی۔فواد چودھری کی بیگم نے بیوقوفی میں تصویر سوشل میڈیا پر جاری کردی۔ تصویر میں فوادچودھری کے کپڑوں کی سلوٹوں اورسلیپرزسے اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ یہ ملاقات اچانک اور غیر متوقع طور پر ہوئی جبکہ بیگم فوادکواس شدیدغلطی کااحساس بعدمیں ہوالیکن بیگم فواداس تصویرسے عمران خان کے ساتھ پنجاب میں فواد چودھری کوآئندہ کاوزیراعلیٰ بنانے کاپیغام دیناچاہتی تھیں لیکن عمران کواپنے آقاسے اس بات کی اجازت نہ مل سکی۔
یادرہے کہ اس وقت فواد چودھری، شاہ محمود قریشی، حماد اظہر پنجاب میں وزارتِ اعلیٰ کے امیدوارہیں اوراندرکھاتے عمران ان سے فی الحال فائدہ اٹھانے کے لیے اگلے اقدامات سے گریزکررہے ہیں اور پارٹی کے یہ سب افراداس بات کوبخوبی سمجھتے ہیں۔ دوسری طرف، پرویزخٹک اورعارف علوی سے بھی فاصلے بڑھ چکے ہیں اورعمران کو یہ بتایاگیاہے کہ یہ افرادعمران کے قتل کی سازش میں بھی شریک تھے۔ مذکورہ ملاقات کے دوسرے دن اپریل 29 تحریک انصاف کے صدر پرویز الٰہی کے گھر اچانک چھاپہ جس کا کسی بڑے کو علم نہیں۔ حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات بھی اچھے ماحول میں جاری تھے۔ یہ سب اس لیے کیاگیا تاکہ حکومت کو بدنام کرکے تحریک انصاف کوحکومت پر مزید عوامی دباو¿ ڈالنے کے لیے موقع دیاجائے اور لوگوں کو سڑکوں پر نکالا جائے۔ اپریل 30 کو تحریک انصاف نے یکم مئی کو عوامی احتجاج کرنے کا اعلان کیا جو ایک اشارہ ہے حکومت اور فوج کو کہ ہم ابھی بھی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔
اپریل 30 کو واشنگٹن پوسٹ میں ایک رپورٹ شائع کی گئی جس میں پاکستان کا روس اور چین کے بلاک میں شامل ہونے کے بارے میں بتایا گیا اور ساتھ ساتھ امریکی احسانات گنوائے گئے۔ اپریل 30 کو ہی امریکا کے باعتماد ساتھی جرمنی کے سفیر نے عمران خان سے ملاقات کی۔ اسی روز امریکی رکن کانگریس بریڈ شرمین نے عمران خان کے حق میں بھرپور بیان دیا۔ کینیڈاکے اپوزیشن لیڈر نے زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات کی۔ فوادچودھری کے گھر سے امریکی سفیر کوکیامعلومات دی گئیں کہ اچانک یہ ساری تیزیاں ہمیں نظرآرہی ہیں؟ انھیں بتایاگیاکہ پاکستان کے اعلیٰ حکام نے ایک میٹنگ کی ہے جس میں فیصلہ کیاگیاہے کہ ہم چین اور روس کے بلاک میں شامل ہو رہے ہیں۔ سول حکومت کی مکمل یقین دہانی کے بعدآرمی چیف کوچین کے دورہ پر بھیج کر بھرپور اعتماد میں لیا گیا جبکہ سعودی ولی عہدکوبھی اس سلسلے میں اعتمادمیں لے لیا گیا ہے۔ بدقسمتی سے فواد چودھری کو یہ معلومات وزیراعظم ہاو¿س کے اندرسے ملیں اورمعلومات دینے والے فردکوحراست میں لے لیاگیا۔
انھی معلومات کوفوادچودھری نے امریکی سفیرکو آگاہ کیالیکن کس قیمت پر؟ اس کے دو دن بعد واشنگٹن پوسٹ نے پوری رپورٹ شائع کی۔اس رپورٹ کے مطابق، پی ٹی آئی کی طرف سے امریکی سفیرکو معلومات دینے کامقصدیہ ہے کہ پاکستان کوفوری طورپراس بلاک میں شامل ہونے سے روکا جائے اور پی ٹی آئی کو فوری طور پر واپس حکومت میں لایاجائے اور اس کاایک ہی طریقہ ہے کہ عدلیہ کے ذریعے فوری انتخابات کا پریشر بڑھایاجائے اوراس کے لیے اگر موجودہ وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر چار اراکین کوتوہین عدالت میں فارغ کردیاجائے،تاخیرنہ کی جائے جس کے لیے ثاقب نثارنے زلمے خلیل زادکے ساتھ تین بھرپور میٹنگز کرنے کے بعد موجودہ عدلیہ کواعتمادمیں لیاہے۔ امریکاکسی صورت میں بھی نہیں چاہے گاکہ دنیا کی واحد مسلم ایٹمی طاقت اور خطے کی سب سے زیادہ اہمیت رکھنے والی لوکیشن ان کے ہاتھ سے نکلے، لہٰذا آپ کو جلد موجودہ حکومت کے خلاف بڑے فیصلے نظر آئیں گے اور یہی وجہ ہے کہ آئی ایم ایف بھی ستو پی کر سوچکاہے اورپہلی مرتبہ اسحاق ڈارنے یہ بیان دیاہے کہ اب ہم آئی ایم ایف کومزیدیقین دہانیاں نہیں دے سکتے، اورجب ان سے اگلے 5 مہینوں میں بیرونی ادائیگیوں کے بارے میں پوچھاگیاتوانھوں نے واضح جواب دیاکہ اس کا بندوبست ہوگیاہے۔
دوسری طرف چین اور روس کا بلاک کافی مضبوط ہورہا ہے اور وہ سنگل کرنسی پراپنے اگلے اقدامات کااعلان کرنے والے ہیں۔ سعودی عرب، یو اے ای، بحرین اور قطرجلد اس کاحصہ بننے کااعلان کریں گے اوراسی گروپ نے پاکستان کومزید دس ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے، اگر پاکستان اس بلاک کا حصہ بنتا ہے تو۔ ادھر، آرمی چیف کے دورے کے بعد چین بھی بھرپور مدد کے لیے تیار بیٹھا ہے۔ روس سستا تیل اور مشرق وسطیٰ کے ممالک بھی مدد کرنے کو تیار بیٹھے ہیں مگر عمران خان ایک دفعہ پھر پاکستان کے خلاف ایک اور کھیل کھیلنے کو تیار ہوگئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عدلیہ کی طرف سے عمران کو مکمل یقین دہانی کرائی جاچکی ہے جس کے بعدہی عمران نے پہلی مرتبہ کھل کرآرمی جنرل جنرل عاصم منیر کانام لے کراس کے خلاف اعلان جنگ کااعلان کیاہے کہ اگرمجھے دوبارہ گرفتار کیا گیا یا کوئی نقصان پہنچایا گیا تو اس سے بھی زیادہ نقصان ہوگا۔ یہ غیرمعمولی دھمکی بہت اہم ہے اورامریکا، مغرب، اسرائیل اور انڈیاکے اہم افراداب تک چارمیٹنگزکرچکے ہیں۔
سوشل میڈیاکے طوفان بدتمیزی کوآئندہ کالائحہ عمل دیاجاچکاہے اورپروپیگنڈا سیلزاندرون اوربیرون ملک شب وروزاس پر بھرپور کام کررہے ہیں۔ عمران کوحکومت میں لانے کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے جو جرم عظیم ہوا، اس میں یہ بھی شامل ہے کہ دنیابھرمیں تین ہزار سے زائد آئی ٹی ہیکرز کو پروپیگنڈے کے لیے بھرتی کیا گیا جن پر بیرون ملک دشمنوں نے کافی سرمایہ کاری کررکھی ہے اور کروڑوں روپے کابجٹ ان کے لیے مختص کیاہواہے اور یہی ٹیم اب بڑھ کر تعداد میں کئی ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ اس بات پرغورکریں کہ انڈیا، امریکا اور اسرائیل میں ٹک ٹاک پرمکمل پابندی ہے لیکن ان دنوں ہزاروں انڈین افراد ٹک ٹاک پر پاکستان کے خلاف سرگرم عمل ہیں اور پاکستان کے سوشل میڈیا پر ان کا طوفان دیکھا جاسکتا ہے۔ اس سازش کو وسیع پیمانے پر آشکار کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ اس پیغام کو خوب پھیلایا جائے اور انڈین اور پی ٹی آئی پروپیگنڈے کا جو مواد بھی ملے اسے آگے شیئر کرنے کی بجائے فوری ڈیلیٹ کردیا جائے۔