• news

کینیا ، مذہبی فرقے کے پیروکاروں کی اجتماعی خود کشی ہلاکتوں کی تعداد 201 ہوگئی

نیروبی (اے پی پی)کینیا میں ایک مذہبی فرقے کی تعلیمات سے متاثر ہو کر خود کشی  کرنے والوں کی تعداد 201 ہو گئی۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق   مذہبی فرقے کے ایک سابق عہدیدار ٹائٹس کاٹانا نے امریکی اخبار کو بتایا کہ فرقے کی تعلیمات سے متاثر ہو کر  کثیر تعداد میں لوگوں  نے  بھوکے رہ کر اجتماعی خود کشی  کی  اور  اپنے بچوں کو سب سے پہلے مارا ، انہیں حکم  دیا گیا  تھا کہ  وہ  دھوپ میں رہیں تاکہ   جلدی مر جائیں ۔  ٹائٹس کاٹانانے کہا  کہ  پولیس  ان  کے  تعاون سے اجتماعی  خودکشی کے واقعے کی تفتیش کر رہی ہے  ۔   ان کا کہنا تھا کہ  لوگوں نے بچوں  کو                    مبینہ  طور پرپانچ دن تک   خوراک اور پانی کے بغیر جھونپڑیوں میں قید رکھا   جس سے وہ مر گئے بعد ازاں ان مردہ  بچوں کو کمبلوں میں لپیٹ کر دفنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مذہبی فرقے پر الزام ہے کہ  اس کے پیروکاروں کو کہا گیا کہ بھوکے رہ کر موت کو گلے لگانے سے وہ جلد جنت پہنچ جائیں گے۔ ٹائٹس کاٹانا نے  کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران کینیا کے ساحلی قصبے ملنڈی کے قریب واقع شاکاہولا جنگل سے ملنے والی لاشوں کے پوسٹ مارٹم میں ہلاک ہونے والوں کے جسموں پر مار پیٹ کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ   فرقے جس کے مبینہ سربراہ پیسٹر پال مکینزی ہیں کے 600 سے زیادہ اراکین اب تک لاپتہ ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن