القادر ٹرسٹ: عمران، بشریٰ بی بی کی آج نیب طلبی، عدالت نے 31مئی تک گرفتاری سے روک دیا
لاہور‘ اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں +نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ + وقائع نگار) نیب نے القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو آج راولپنڈی دفتر میں طلب کر لیا ہے۔ نیب نے کہا ہے کہ عدم پیشی کے سنگین نتائج ہوں گے۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو 31 مئی تک کسی کیس میں گرفتاری سے روک دیا ہے۔ تفصیل کے مطابق القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو (آج) جمعرات کو صبح 10 بجے نیب راولپنڈی پیش ہونے کا سمن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان سے 19 کروڑ پائونڈ کی غیر قانونی منتقلی سے متعلق 20 سوالوں کے جواب طلب کیے ہیں۔ نیب کے مطابق عمران خان نے برطانیہ سے 19 کروڑ پائونڈ لا کر واپس ملزمان کو دیے اور مالی فائدے لیے، ریاست پاکستان کے 19 کروڑ پائونڈ ملزمان کو واپس کر کے عمران خان نے 458 کنال زمین اور 28 کروڑ روپے حاصل کیے، ملزمان کو 19 کروڑ پائونڈ واپس کر کے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ٹرسٹ نے عطیات کی مد میں بھاری رقوم لیں۔ قبل ازیں نیب نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو این سی اے برطانیہ سے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا نوٹس وصول کرا دیا۔ پہلے نیب ٹیم صبح 2 گھنٹے انتظار کے بعد واپس چلی گئی تھی۔ ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو مزید کسی کیس میں گرفتاری سے روکنے کے حکم میں 31مئی تک توسیع کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کے خلاف 100سے زائد کیسز میں گرفتاری سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل اور سٹیٹ کونسل عدالت میں پیش ہوئے۔ عمران خان کی جانب سے وکیل بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔ وفاق کی جانب سے کیسز کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے مہلت کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے سماعت 31 مئی تک ملتوی کردی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی عدالت نمبر3 کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیسز میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔ استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا اور کہاکہ آئندہ سماعت پر اگر عمران خان پیش نہ ہوئے تو اس روز استثنی منظور نہیں ہوگا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران عمران خان عدالت پیش نہ ہوئے اور استثنیٰ کی درخواست دی گئی جس میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم کی جانب سے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیا گیا ہے، عمران خان کی پیشی کے موقع پر امن و امان کا مسئلہ ہوسکتا ہے، عدالتی حکم پر ضمانتوں کیلئے عمران خان متعلقہ فورمز سے رجوع کررہے ہیں، استدعا ہے کہ آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔ دوران سماعت سٹیٹ کونسل نے کہا کہ عمران خان تاحال شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے کہا کہ کیا تفتیشی افسر لاہور جا سکتے ہیں، کوئی ایسا مکنزم سوچیں جہان سے ان سے سوالات پوچھ کر شامل تفتیش کیا جائے، اسلام آباد میں کتنے کیسز ہیں۔ جس پر بیرسٹر گوہر علی نے بتایا کہ پورے ملک میں سو سے زائد کیسز ہیں، لاہور ہائیکورٹ نے کہا تھا تمام تفتیشی افسر زمان پارک جا کر تفتیش کریں، تفتیشی افسر وہاں گئے اور شامل تفتیش بھی کیا گیا۔ عدالت نے عمران خان کے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی اور عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔ وکیل نے کہا کہ8جون کردیں، چیف جسٹس کی عدالت میں کیس 8 جون کو ہیں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ میرے پاس کیسز 31 مئی کے ہیں،31 مئی تک توسیع کرتے ہیں۔ دوسری طرف عمران خان کو الیکشن کمیشن میں پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئیں۔ لاہور ہائیکورٹ کا 5رکنی بینچ 19مئی کو عمران خان کی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔