پاکستان اور سعودیہ کے مابین روڈ ٹو مکہ معاہدہ
پاکستان جن چند دوست ممالک پر سنگین حالات میں اعتماد کرسکتا ہے سعودی عرب ان میں سے ایک ہے۔ سعودی عرب نے کئی بار مشکل مواقع پر پاکستان کا ساتھ دے کر یہ ثابت کیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ واقعی مخلص ہے۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے اب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس میں اس معاہدے کے سلسلے میں ہونے والی تقریب میں پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ جبکہ سعودی عرب کی طرف سے سعودی نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔ معاہدہ عازمین حج کی امیگریشن کے عمل کو آسان اور ہموار کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس موقع پر وفود کے مابین ہونے والی ملاقات میں پاک سعودی دو طرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں روڈ ٹو مکہ منصوبے کو پوری طرح نافذ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اس منصوبے کا آغاز اسلام آباد ہوائی اڈے سے تو کیا جا چکا ہے، اب اگلے مرحلے میں کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں سے بھی آغاز کرنے پر اتفاق کیا گیا تاکہ زیادہ سے زیادہ حجاج اس سہولت سے مستفید ہو سکیں۔ حجاج کرام کی آسانی اور سہولت کے لیے ہونے والا یہ معاہدہ یقینا بہت اہمیت کا حامل ہے اور اس کے ذریعے دونوں ملکوں کے مابین تجارتی روابط کو بھی فروغ ملے گا جس سے پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے میں مدد حاصل ہوگی۔ پاکستان کو اس وقت اپنے معاشی مسائل حل کرنے کے لیے سعودی عرب جیسے باعتماد دوستوں کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ہم آئی ایم ایف جیسے ساہوکار اداروں سے جان چھڑانے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دے سکیں۔