پی ٹی آئی کے مزید 4 رہنما پارٹی چھوڑ گئے ، عمران اسماعیل سمیت 37 گرفتار
پشاور، اورکزئی (نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے مزید چار رہنما¶ں نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ سندھ سے سابق ایم این اے جے پرکاش‘ خیبر پی کے کے سابق وزیر محمد اقبال‘ بلوچستان سے مبین خلجی اور اورکزئی سے سابق ایم این اے ملک جواد حسین نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ چاروں رہنما¶ں نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی شدید مذمت کی اور کہا کہ 9 مئی کے واقعات دیکھ کر مایوسی ہوئی۔ فوجی تنصیبات اور سرکاری املاک کو جلانے کی مذمت کرتے ہیں۔ بغیر کسی دبا¶ کے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہیں۔ جے پرکاش نے کہا کہ ایسا بیانیہ نہیں بنانا چاہئے جس سے پاکستان کو نقصان ہو۔ پریس کانفرنس کے دوران جے پرکاش کئی دفعہ آبدیدہ ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے رو رہا ہوں۔
لاہور/ اسلام آباد/ کراچی/ ملتان/ پشاور (خبر نگار+ وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل سمیت 37 پی ٹی آئی ارکان کو گرفتار کر لیا ہے۔ دوسری طرف اٹک سے پکڑے جانے والے 18 کارکنوں کی نظر بندی کا حکم معطل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران اسماعیل کو کراچی ڈیفنس فیز 8 کے قریب سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ سابق گورنر عمران اسماعیل کو پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے گرفتار کیا جس کے بعد انہیں درخشاں تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف تحریک انصاف کے رہنما حسین جہانیاں گردیزی کو ملتان سے ایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ نے جلا¶ گھیرا¶ اور توڑ پھوڑ کیس میں اٹک سے گرفتار 24 میں سے 18 کارکنوں کی نظر بندی کا حکم معطل کر دیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 22 مئی تک ملتوی کر دی۔ ادھر پولیس نے ریڈیو پاکستان پشاور کے مرکزی گیٹ کو توڑنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ پشاور پولیس کے مطابق ملزم محمد عمر نے گیٹ توڑنے کے بعد اسے کباڑ میں فروخت کردیا تھا۔ سلمان شاہ اور جرار علی شاہ کی بازیابی کی درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس انوار کی عدالت میں ہوئی۔ عدالت نے 22 مئی کو پنجاب حکومت سے تفصیلات طلب کر لیں۔ لاہور پولیس نے تھانہ شادمان پر حملے اور توڑ پھوڑ کرنے والے 35 ملزمان گرفتار کر لئے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے شیریں مزاری‘ ملائکہ بخاری اور علی محمد خان کی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری پر دائر توہین عدالت درخواست میں اٹارنی جنرل آف پاکستان اور انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ سماعت 23 مئی تک کے لئے ملتوی کردی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے اسد عمر کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری اور مقدمات کی تفصیلات فراہمی سے متعلق درخواست میں نوٹس جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ اسد عمر کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں پولیس تفصیلات فراہم کرے۔ تھری ایم پی او کے تحت گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کو کالعدم قرار دینے اور رہائی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے تحریری احکامات جاری نہ ہوسکے۔بتایاجاتاہے کہ عدالت نے رہائی کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا شاہ محمود قریشی انڈر ٹیکنگ دیں کہ آئندہ اس قسم کے احتجاج کا حصہ نہیں بنیں گے، لاہور ہائیکورٹ میں تحریک انصاف نے 123 کارکنان کی نظر بندی کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی،پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے فیصل آباد میں نظر بند کارکنوں کیخلاف درخواست میں موقف اپنایا کہ ڈپٹی کمشنر نے غیر قانونی طور پر تحریک انصاف کے 123 کارکنان کی نظر بندی کے احکامات جاری کئے، تحریک انصاف کے کارکنان کو ان کے گھروں میں اغوا کیا گیا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات کیلئے درخواست پر سماعت کی ، عدالت نے اعجاز چوہدری کی فیملی کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے اعجاز چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیدیا،عدالت نے 25 مئی کو ریکارڈ حوالے کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے سیف اللہ خان نیازی کی گرفتاری کے خلاف درخواست میں اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ،جرار علی شاہ اور جہانزیب امین کی بازیابی کی درخواست پر 22مئی کو پنجاب حکومت سے تفصیلات طلب کرلیں، لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما فوادچوہدری کی مقدمات کی تفصیلات اورہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست کی سماعت کی،پنجاب پولیس کی جانب سے رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروا دی گئی۔