عدم اعتماد کے ذمہ دار سابق آرمی چیف ، ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں ، امریکہ سے آواز اٹھائیں
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم عمران خان کی امریکی کانگریس کی خاتون رکن میکسین مور واٹرز کے ساتھ گفتگو کی مبینہ آڈیو لیک سامنے آگئی۔ امریکی کانگریس کی خاتون رکن سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 99 فیصد پاکستانی میرے ساتھ ہیں۔ انہوں نے گفتگو میں تحریک عدم اعتمادکا سارا ملبہ سابق آرمی چیف پر ڈال دیا اور کہا کہ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ مجھے گولیاں ماری گئیں اور تاریخ کا بدترین ریاستی جبر ہم پرہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ چاہتا ہوں آپ کی جانب سے ہمارے حق میں آواز بلند ہو، آپ اگر امریکا سے ہمارے لیے آواز اٹھائیں تو اس کے اثرات ہونگے۔ لیک آڈیو میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ہماری حکومت معاشی اعتبار سے بہت بہتر کام کر رہی تھی، پاکستان کی کسی جمہوری جماعت کے خلاف تاریخ میں اتنا کریک ڈاو¿ن نہیں ہوا۔ انہوں نے گفتگو میں کہا کہ ہم صرف قانون کی حکمرانی اور آئین کی سربلندی چاہتے ہیں۔ انسانی حقوق کیلئے اور قانون کی حکمرانی کیلئے آپ آواز اٹھائیں۔ عمران خان کی امریکی کانگریس خاتون میکسین مور واٹرز کے ساتھ زوم میٹنگ کے ہوشربا انکشافات سامنے آ گئے۔ ز±وم میٹنگ نے تمام راز فاش کر دئیے۔ عمران خان مبینہ آڈیو میں امریکی کانگریس ویمن سے زوم میٹنگ میں گفتگوکررہے ہیں۔ عمران خان نے تمہید میں امریکی خاتون کو بتایا کہ 99 فیصد پاکستانی عمران خان کے خواہاں ہے اور وہ مقبول ترین سیاسی رہنما ہیں۔ عمران خان نے اپنے اوپر قاتلانہ حملے کا ذمہ حسب عادت آرمی اور دیگر اداروں پر تھوپتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور خفیہ ایجنسی یہاں بہت طاقتور ہے۔ عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کی ذمہ داری سابقہ آرمی چیف پر عائد کر دی اور امریکی خاتون کے سامنے اپنے دور کی معاشی کارکردگی کو بہترین قرار دیا۔ زوم میٹنگ کے آخر میں عمران خان اور ان کے ساتھی خوش نظر آئے۔ امریکا کی قومی سلامتی امور کے سابق مشیر جان بولٹن نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ جان بولٹن نے کہاکہ عمران خان کے ساتھ روا سلوک پاک امریکا تعلقات میں رکاوٹوں اور تناو¿ بڑھانے کا سبب ہے۔ سویلینز کے مقدمات ملٹری کورٹس میں نہیں چلائے جانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تشدد اور عدم استحکام کا تسلسل کسی کے مفاد میں نہیں۔ دوسری جانب پاکستان کی صورتحال پر 16 کینیڈین اراکین پارلیمنٹ نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو بھی خط لکھا ہے۔خط میں پاکستان میں پرامن مظاہروں کی اجازت پر زور کے ساتھ پاکستان میں تشددکے تمام واقعات کی مذمت کی گئی ہے۔