جی 20 اجلاس، حفاظتی اقدامات کے نام پر زندگی جہنم ، پرتشدد کارروائیوں میں نوجوان شہید
سرینگر (کے پی آئی ) مقبوضہ جموں و کشمیر میںقابض بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ہفتہ کو ضلع پونچھ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔جبکہ د و مختلف مقامات پر ایک خاتون سمیت دو افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں،کے پی آئی کے مطابق ضلع پونچھ میں قابض فوج کا آپریشن جاری ہے اس دوران قابض فوجیوں نے ایک نوجوان کو ضلع کے علاقے مینڈھر میں تلاشی آپریشن کے دوران شہید کیا۔آخری اطلاعات تک آپریشن جاری تھا۔ علاوہ ازیں مقبوضہ جموںوکشمیر میں د و مختلف مقامات پر ایک خاتون سمیت دو افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں ، ضلع اسلام آباد میں ایک خاتون کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ نریندر مودی کی زیر قیادت ہندو توا بھارتی حکومت نے پیر کو سری نگر میں شروع ہونے والے گروپ 20 اجلاس سے قبل بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںکشمیر کو فوجی قلعے میں تبدیل کر دیا ہے جس سے محکوم کشمیریوںکی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ قابض بھارتی انتظامیہ نے ہزاروں بھارتی فوجیوں کو مقبوضہ علاقے بالخصوص سری نگر میں تعینات کر رکھا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے لوگوں کو خوف و دہشت میں مبتلا کرنے کے لیے گھروں پر چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوںکا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ بھارتی فوجیوں، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکاروں نے گزشتہ تین ہفتوں کے دوران 2ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا ہے۔مودی حکومت کی طرف سے عالمی سطح پر متنازعہ خطے میں منعقد کیے جانے والے گروپ 20اجلاس سے مقبوضہ علاقے کے لوگ بھارتی فورسز اہلکاروں کے ہاتھوں شدید اذیت ، توہین و تذلیل کا شکا رہیں ۔ جبر واستبداد کی ان کارروائیوں کا واحد مقصد عالمی برادری کو یہ باور کرانا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں گروپ 20اجلاس کے غیر قانونی اقدام سے قبل حفاظتی اقدامات کے نام پر سخت پابندیوں اورمحاصرے اور تلاشی کی بلاجواز کارروائیوں نے لوگوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔ پرتشدد فوجی کارروائیوں نے کشمیر کی پہلے سے سنگین صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے ۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںخواتین اور بچوں کو بھی بدترین ظلم و ستم کا سامنا ہے۔